منی پور تشدد: 20 مہینے، 200 سے زائد ہلاکتیں، ہزاروں بیگھر، 3 مئی کے واقعے سے وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کے استعفے تک

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے آخرکار اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ گزشتہ 20 مہینوں سے جاری تشدد کے دوران دباؤ میں تھے، کیونکہ ریاست میں میتئی اور کُکی برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بیگھر ہو چکے تھے۔

خیال رہے کہ منی پور میں میتئی برادری طویل عرصے سے خود کو درج فہرست قبائل (ایس ٹی) میں شامل کرنے کا مطالبہ کر رہی تھی تاکہ پہاڑی علاقوں میں زمین خرید سکے، جہاں زیادہ تر کُوکی اور دیگر قبائل رہتے ہیں۔ اس مطالبے کی سخت مخالفت کی جا رہی تھی، جس کی وجہ سے 3 مئی 2023 کو ریاست میں تشدد بھڑک اٹھا۔

تشدد کی ابتدا اور اہم واقعات:

– 28 اپریل 2023: ریاستی حکومت کی جانب سے محفوظ جنگلات پر سروے اور بستیوں کے انہدام کے خلاف قبائلی برادریوں نے مکمل بند کا اعلان کیا۔

– 3 مئی 2023: میتئی برادری کو ایس ٹی درجے میں شامل کرنے کے خلاف قبائلی طلبہ تنظیم کی قیادت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے، جو بعد میں پرتشدد جھڑپوں میں بدل گئے۔

– 4 مئی 2023: حکومت نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے ‘گولی مارنے کے احکامات’ جاری کیے اور فوج کو طلب کیا۔

– جولائی 2023: ایک ویڈیو وائرل ہوا، جس میں دو کُکی خواتین کو برہنہ کرکے پریڈ کرایا گیا، جس پر ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا۔

– دسمبر 2024: بیرین سنگھ نے ریاست میں ہونے والی ہلاکتوں پر عوام سے معافی مانگی۔

– 9 فروری 2025: انہوں نے بالآخر وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اس تشدد نے نہ صرف ریاستی بلکہ قومی سطح پر بھی بڑے سیاسی اور سماجی اثرات مرتب کیے۔ مرکز کی مداخلت کے باوجود امن قائم نہیں ہو سکا۔ آخرکار، وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے استعفیٰ دے دیا، لیکن حالات کو مکمل طور پر معمول پر آنے میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔

قومی آواز

«
»

منی پور: این بیرین سنگھ کا وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ

آئی این ایف کے عہدیداران کا انتخاب : آفتاب کولا صدر اور عادل ناگرمٹ جنرل سکریٹری منتخب