کیا کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سے جانچ منصوبہ بند تھی؟ اپوزیشن لیڈر نے کھڑے کیے سوالات

کرناٹک کے اپوزیشن لیڈر آر اشوک نے وزیر اعلیٰ پر طنز کستے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا آج لوک آیکت تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہم اس پر شرمندہ ہیں۔ سی ایم سدارامیا نے دعویٰ کیا کہ ان کا سیاسی کیریئر ایک کھلی کتاب ہے اور آج وہ تفتیشی افسر کے سامنے بیٹھے ہیں۔ اس سے ایک افسر پوچھ گچھ کر رہا ہے جو اس کے ماتحت کام کرتا ہے۔

اشوک نے سوال کیا کہ کیا یہ تحقیقات میچ فکسنگ ہے؟ منگل کی رات جاری کردہ ان کے سفری منصوبے میں کہا گیا ہے کہ وہ کانگریس امیدوار کے لیے انتخابی مہم چلانے کے لیے چننا پٹنہ پہنچیں گے۔ ہم نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے 48 گھنٹے اور 60 گھنٹے تک کیے گیے چھاپے دیکھے ہیں۔ کیا لوک آیوکتہ کے ذریعہ تحقیقات کا وقت پہلے سے طے کیا گیا ہے؟

کیا سی ایم سدارامیا نے لوک آیوکتہ افسران سے کہا ہے کہ وہ اس خاص وقت پر تحقیقات کے لیے حاضر ہوں گے اور پوچھ گچھ کو ایک مقررہ وقت پر ختم کرنی پڑے گی۔ یہ کیسے ممکن ہے؟

کیا آپ نے کبھی اس قسم کی تحقیقات دیکھی ہیں؟ کیا کسی نے قتل اور بدعنوانی کے ایسے کیسز دیکھے ہیں جن میں تیسرے اور چوتھے ملزم کو پہلے ملزم سے پہلے بلایا جاتا ہے؟ اشوکا نے الزام لگایا کہ افسران خود دوسرے ملزم (سی ایم سدارامیا کی بیوی) کے پاس گئے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ درخواست گزار سنیہمائی کرشنا سی بی آئی جانچ کی اپیل کر رہی ہے، لوک آیکت نے نوٹس جاری کیا ہے۔

«
»

جے پی سی(وقف ) کا طرزعمل ناقابل فہم ، جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی طے شدہ ضوابط و اصولوں کی خلاف ورزی کررہی ہے :  آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ

ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح پر حماس نے کیا کہا ؟ جانیے یہاں