بنگلورو(فکروخبر/ذرائع) وزیر اعلیٰ سدارامیا کے دفتر (سی ایم او) نے مرکزی وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کرناٹک نے مالی سال 2023-24 کے لیے مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) میں 10.2 فیصد اضافہ کیا ہے، جو کہ قومی اوسط 8.2 فیصد سے زیادہ ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک کا فی کس جی ایس ڈی پی ریاستوں میں سب سے زیادہ اور تلنگانہ کے برابر ہے، جو دونوں ریاستوں میں کانگریس کی زیرقیادت حکمرانی کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ میں ریاستی حکومت کی عوام کو فائدہ پہنچانے والی پالیسیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی، جس میں اس کی ضمانتیں بھی شامل ہیں، جس نے اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے میں مدد کی ہے کجس نے معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچائے۔
سدارامیا نے بیان میں کہا کہ کرناٹک کی کامیابی اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کے درمیان ہم آہنگی کو ظاہر کرتی ہے، جو اسے ہندوستان کی معیشت کا کلیدی انجن بناتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنی اختراعی پالیسیوں، کاروبار کے لیے دوستانہ ماحول، اور چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت کے ساتھ، کرناٹک پائیدار ترقی کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کھڑا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے باوجود، بشمول ایک دہائی میں بدترین خشک سالی اور آئی ٹی سیکٹر میں عالمی سست روی، کرناٹک کی اقتصادی کارکردگی توقعات سے زیادہ ہے۔ قومی شماریاتی تخمینہ (NSE) نے ابتدائی طور پر ریاست کے لیے 4% کی معمولی نمو کی پیش گوئی کی تھی، لیکن مالی سال کے اختتام تک، اس پر نظر ثانی کر کے ایک مضبوط 13.1% کر دیا گیا۔