منی پور سی ایم کے استعفی پر اپوزیشن رہنماوں کا طنز

وائناڈ سے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے استعفیٰ پر کہا کہ انہیں بہت پہلے ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔ پیر کو اپنے پارلیمانی حلقہ وائناڈ سے روانہ ہونے سے قبل نامہ نگاروں نے جب ان سے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ’’یہ طویل عرصے سے واجب الادا تھا۔ منی پور میں گزشتہ 2 سالوں سے بدامنی اور تشدد جاری ہے۔‘‘

 واضح ہو کہ اتوار (9 فروری) کو منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے امپھال کے راج بھون میں گورنر اجے کمار بھلّا کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا تھا۔ منی پور میں مئی 2023 میں نسلی تشدد پھوٹ پڑنے سے لے کر اب تک 250 سے زائد لوگوں نے اپنی جانیں گنوا دی ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ حالانکہ بیرین سنگھ کے استعفیٰ کا معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پیر (10 فروری) سے منی پور قانون ساز اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے والا تھا اور اپوزیشن ریاستی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تیاری کر رہی تھی۔

بیرین سنگھ کے استعفیٰ پر کانگریس لیڈر راجیو شکلا نے بھی اپنا رد عمل دیتے ہوئے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی تحریک عدم اعتماد لانے والی تھی جس میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی حمایت کرنے والے تھے۔ ویسے بھی بیرین سنگھ کی کرسی جانے والی تھی۔ مجبوراً بی جے پی نے استعفیٰ دلوایا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’منی پور کے ہزاروں لوگ تباہ و برباد ہوئے، پریشان ہوئے اور ان کے گھروں کو جلایا گیا۔ اس وقت استعفیٰ نہیں لیا۔ اب جب کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لانے جا رہی تھی تو استعفیٰ لے لیا ہے۔‘‘

«
»

کشی نگر میں۲۶؍ سال پرانی مدنی مسجد پر بغیر کسی پیشگی نوٹس بلڈوزر چلا دیا گیا

استقبال رمضان اور شبینہ مکتب مسجد سیدنا یوسف کا ثقافتی پروگرام ، مہمان خصوصی جناب مولانا اقبال نائیطے ندوی کا فکر انگیز خطاب