جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں پہلا غیر درسی مطالعہ مسابقہ، طلبہ کا شاندار مظاہرہ

الحمدللہ، جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے قیام سے ہی اس کے ذمہ داران و اساتذہ کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ ایسے باصلاحیت افراد تیار کیے جائیں جو دین اسلام کی صحیح ترجمانی کے ساتھ عصری تقاضوں کو بھی سمجھنے اور ان کا حل پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ اسی مقصد کے تحت جامعہ میں ہر سال مختلف علمی، فکری اور تربیتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے شعبۂ ثانویہ میں امسال طلبہ کے اندر غیر درسی مطالعہ کے ذوق کو فروغ دینے، علمی وسعت اور فکری پختگی پیدا کرنے کی غرض سے "پہلا مسابقہ برائے غیر درسی مطالعہ” کا انعقاد کیا گیا۔ یہ مسابقہ نصف ذوالقعدہ سے نصف ذوالحجہ ١٤٤٦ھ تک ایک ماہ جاری رہا، جس میں طلبہ کو مختلف غیر درسی کتب کے مطالعہ کی ترغیب دی گئی۔
طلبہ نے اس مقابلے میں شوق و دلچسپی کے ساتھ حصہ لیا اور باقاعدہ اپنی پڑھی گئی کتب کے صفحات کی تعداد نوٹ کر کے رپورٹ کی۔ اس بنیاد پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کی فہرست جاری کی گئی، جن میں بلال بن عبدالبصیر منیری (7510 صفحات) نے اول پوزیشن حاصل کی، جب کہ دوسرے اور تیسرے مقام پر بالترتیب علقمہ بن خبیب رکن الدین (4595 صفحات) اور محمد بن یونس سلیم دامدا فقی (3471 صفحات) رہے۔
اسی طرح سوم تا چہارم عربی کے زمرے میں سید معن بن سید محمد میراں برماور (3622 صفحات) نے سب سے زیادہ مطالعہ کیا، اور نمایاں پوزیشن حاصل کی۔
2) حیان حسن بن محمد عمیر فقی بھاؤ -متعلم چہارم عربی الف- (2,581 صفحات)
3) عبد الحنان بن معین الدین قاضی -متعلم سوم عربی د- (2,140 صفحات)
4) سید محمد جازل بن سید محمد جاوید برماور -متعلم سوم عربی د- (1,712 صفحات)
5) عابد بن فردین دمدا -متعلم سوم عربی ج- (1,454 صفحات)
6) محمد حامد بن عبد القیوم اکرمی -متعلم سوم عربی د- (1,373 صفحات)
"اساتذہ و منتظمین نے اس علمی مسابقے کو طلبہ کی فکری تربیت اور تعلیمی شعور کے فروغ کی سمت ایک مؤثر قدم قرار دیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مسابقہ بفضل اللہ اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہا، ان کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کی سرگرمیاں مستقبل میں بھی جاری رکھی جائیں گی تاکہ طلبہ کی علمی، فکری اور اخلاقی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا ہو۔

سرکاری زمین مسلمانوں کو دینے پر افسران کو سنگین نتائج کی دھمکی: کانگریس ایم ایل اے کا اشتعال انگیز بیان

ثبوت مٹائے جا رہے ہیں:راہل گاندھی کا الیکشن کمیشن پر سنگین الزام