اسرائیل کو ٹرمپ کی سیدھی دھمکی ’’اگر مغربی کنارے کا انضمام ہوا تو امریکی حمایت ختم

یروشلم/واشنگٹن — اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے سے متعلق دو بلوں کی منظوری کے اگلے ہی دن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اقدام کو یکسر مسترد کر دیا۔ ٹرمپ نے کہا، ’’یہ نہیں ہوگا، میں نے عرب ممالک سے وعدہ کیا ہے، اور اگر ایسا ہوا تو اسرائیل امریکہ کی حمایت کھو دے گا۔‘‘

ٹرمپ نے یہ بات ٹائم میگزین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی، جب کہ کنیسٹ کے جاری کردہ بیان کے مطابق بل کو ابتدائی منظوری کے بعد مزید غور کے لیے پارلیمنٹ کی خارجہ و دفاعی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ بل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اپنی خودمختاری کو یہودیہ و سامریہ (یعنی مغربی کنارہ) تک بڑھائے گا۔

بین الاقوامی ماہرین کے مطابق فلسطینی علاقوں کا انضمام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہو گا، جو اسرائیل کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنگی جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی جماعت لیکوڈ پارٹی نے بھی اس بل کی مخالفت کی ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، جو ان دنوں اسرائیل کے دورے پر ہیں، نے اس اقدام کو ’’بیوقوفانہ سیاسی حربہ‘‘ قرار دیا۔

دوسری جانب قطر اور سعودی عرب نے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ قطر کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام ’’فلسطینی عوام کے تاریخی حقوق کی صریح پامالی اور بین الاقوامی قانون کو چیلنج‘‘ کرنے کے مترادف ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت نے 2024ء میں اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں، بشمول مغربی کنارے پر قبضہ اور وہاں یہودی بستیوں کی تعمیر غیر قانونی ہے اور اسرائیل کو فوری طور پر یہ علاقے خالی کرنے چاہئیں۔

جامع مسجد بھٹکل میں ناظمِ ندوۃ العلماء مولانا سید بلال حسنی ندوی کا خطاب ، کہا : نعمتوں کی ناقدری محرومی اور ابتلا کا سبب بنتی ہے

جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں مرشدِ امتؒ کی حیات و خدمات پر دو روزہ سیمینار اختتام پذیر