کرناٹک کے شہر وجے پور میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی شان میں مبینہ گستاخانہ تبصرے کے خلاف عوامی غم و غصہ زوروں پر رہا۔ پیر کے روز شہر کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر چوک پر بڑے پیمانے پر احتجاجی اجتماع منعقد ہوا، جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ برادران وطن، مٹھوں کے سربراہان، سیکولر مزاج منتخب نمائندوں اور ریاستی وزراء نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے سخت مذمت کرتے ہوئے بی جے پی سے معطل شدہ رکن اسمبلی بسون گوڑا پاٹل یتنال کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا پرزور مطالبہ کیا۔احتجاج کی قیادت کرناٹک اہل سنت جماعت کے صدر و ریاستی وقف بورڈ کے رکن مولانا سید تنویر پیراں ہاشمی،ریاستی وزیر شیو آنند پاٹل، ہنگوندا کے رکن اسمبلی وجیآنند کاشابنوار، انڈی کے رکن اسمبلی یشونت راؤ گوڑا پاٹل، سندگی کے رکن اسمبلی اشوک منگولی اور ناگٹھان کے رکن اسمبلی وٹھل کٹکدھونڈ نے کی۔ اس موقع پر مشہور مذہبی رہنما مولوی سید تنویر پیرا ہاشمی،، اور منگولی مٹھ کے ویرتیشانند مہا سوامی جی سمیت متعدد سماجی و دینی قائدین نے شرکت کرکے یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
مولوی سید تنویر پیرا ہاشمی نے اپنے خطاب میں خبردار کیا کہ، "آج ہم صرف 10 فیصد لوگ یہاں جمع ہوئے ہیں، اگر حکومت نے یتنال کے خلاف سخت اقدام نہ اٹھایا تو یہ احتجاج پورے شہر میں شدت اختیار کرے گا۔”
اسی طرح منگولی مٹھ کے ویرتیشانند سوامی جی نے کہا، "یتنال کا پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں گستاخانہ تبصرہ ناقابل معافی
جرم ہے۔ ہم نے ایک وقت میں ان سے بڑے سیاسی مستقبل کی امید کی تھی، لیکن اپنی زبان کی بے احتیاطی سے وہ سب کچھ کھو چکے ہیں۔”
کانگریس کے رکن اسمبلی وجیآنند کاشابنوار نے بسونا کے وچنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "رحم تمام مذاہب کی بنیاد ہے اور یتنال نے اس بنیادی اصول کی خلاف ورزی کی ہے۔ پیغمبر اسلام ﷺ نے 1400 سال قبل جانوروں پر بھی رحم کا درس دیا تھا، جبکہ یتنال کے قول و فعل میں نہ ہمدردی ہے نہ مذہبی اخلاق۔”ریاستی وزیر شیو آنند پاٹل نے بھی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یتنال کے بیان کو سماجی ہم آہنگی کے لیے خطرناک قرار دیا اور فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی مظاہرین نے یتنال کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے اور ان کا پتلا نذر آتش کیا۔ مظاہرین نے ضلع کمشنر کو ایک تحریری یادداشت پیش کی، جس میں یتنال کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرین نے انتباہ دیا کہ اگر جلد کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی تو احتجاج کو ریاست گیر سطح پر وسعت دی جائے گی۔احتجاج میں شریک اہم شخصیاتاس احتجاج میں محمد رفیق ٹپال، عدویپا سالگلی، ایس ایم پاٹل گنیہار، ایم سی ملا، ضمیر بخش، عبدالرزاق ہورتی، سجادہ نشین مشرف پیراں، سومناتھ کلیمانی، رفیق احمد خانے، شری ناتھ پجاری، فیاض کلادگی، شکیل باگمارے اور ایڈووکیٹ سید آصف اللہ قادری سمیت متعدد سماجی کارکنان اور دینی و سیاسی رہنما شریک ہوئے۔مظاہرین نے متفقہ طور پر کہا کہ بسون گوڑا پاٹل یتنال کو عوامی طور پر معافی مانگنی چاہیے اور ان کے خلاف فوری قانونی کارروائی ہونی چاہیے تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ متاثر نہ ہو۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت کی خاموشی کی صورت میں ریاست گیر تحریک شروع کی جائے گی۔