ترکی اور انڈونیشیا کے مابین 10 ارب ڈالر کا تاریخی دفاعی معاہدہ، جدید لڑاکا طیارے ’’Kaan‘‘ کی برآمد طے

انقرہ: ترکی اور انڈونیشیا نے دفاعی شعبے میں ایک اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے 10 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت ترکی انڈونیشیا کو ففتھ جنریشن لڑاکا طیارے ’’Kaan‘‘ فراہم کرے گا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے دونوں مسلم ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچانے والا اقدام قرار دیا۔ معاہدے کے مطابق اگلی ایک دہائی کے دوران ترکی انڈونیشیا کو 48 جدید جنگی طیارے مہیا کرے گا۔

معاہدے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں صرف طیاروں کی فروخت ہی شامل نہیں بلکہ تکنیکی اشتراک بھی شامل ہے، جس کے تحت انڈونیشیا کو طیارہ سازی کی ٹیکنالوجی منتقل کی جائے گی، تاکہ وہ مقامی سطح پر اپنی فضائی صلاحیتوں کو فروغ دے سکے۔

جدید طیارہ ’’Kaan‘‘ ترک ایرواسپیس انڈسٹریز (TAI) کا تیار کردہ منصوبہ ہے، جس نے رواں سال فروری میں اپنی پہلی کامیاب پرواز مکمل کی۔ اس وقت اسے F-16 جیسے طاقتور انجن سے لیس کیا گیا ہے، تاہم ترک حکام نے عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں یہ طیارہ مکمل طور پر مقامی انجن پر منتقل کیا جائے گا۔

ترکی کی دفاعی صنعت حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی کر رہی ہے، اور 2024 میں اس کی برآمدات 7.1 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.6 ارب ڈالر زیادہ ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ترکی کا یہ معاہدہ نہ صرف اس کی دفاعی صنعت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ عالم اسلام کے درمیان بڑھتے ہوئے صنعتی و دفاعی تعاون کا مظہر بھی ہے۔

بھٹکل میں موسلادھار بارش، سڑکیں ندیوں کا منظر پیش کرنے لگیں، تعلیمی اداروں میں تعطیل، ریڈ الرٹ جاری

طیارہ حادثے میں کرشمائی طور پر زندہ بچنے والے شخص نے حادثے کی خوفناک کہانی سنائی