بنگلورو: آن لائن غلط معلومات اور نفرت انگیز تقریر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک فیصلہ کن اقدام کے طور پر کرناٹک حکومت نے کرناٹک نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم (روک تھام اور ضابطہ) بل 2025 متعارف کرایا ہے۔
مجوزہ قانون نفرت انگیز تقاریر اور متعلقہ ڈیجیٹل جرائم کو مجرمانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے، انہیں ناقابل ضمانت اور قابلِ سزا بناتا ہے، مجرموں کو تین سال تک کی قید اور 5,000 روپے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔
اس بل میں نفرت انگیز تقریر کی وسیع پیمانے پر تعریف کی گئی ہے جس میں اظہار کی کسی بھی شکل کا احاطہ کیا گیا ہے زبانی، تحریری یا ڈیجیٹل ، مواد دشمنی کو بھڑکاتا ہو، دشمنی کو فروغ دیتا ہو، یا مذہب، نسل، ذات، برادری، جنس، جنسی رجحان، جائے پیدائش، زبان، رہائش، معذوری یا قبائلی شناخت کی بنیاد پر افراد یا گروہوں کو نقصان پہنچاتا ہو۔ ایسے مواد میں ملوث ہونے یا اس کی تشہیر کرنے والے مجرم پائے گئے انہیں نئے قانون کے تحت سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم، سرچ انجن، ٹیلی کام آپریٹرز، آن لائن مارکیٹ پلیسز، اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اپنے پلیٹ فارمز پر ہوسٹ کیے گئے مواد کے لیے براہ راست ذمہ دار ہوں گے۔
بل کا مقصد ایسے افراد اور تنظیموں پر بھی ہے جو نفرت انگیز تقریر یا جعلی خبریں پھیلانے والوں کو مالی یا لاجسٹک مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح کے تعاون کرنے والوں کے ساتھ بنیادی مجرموں کے طور پر سلوک کیا جائے گا، جو مواد تیار کرنے یا پوسٹ کرنے والوں کی طرح ہی سزا کے لیے ذمہ دار ہیں۔
قانون سازی ضلعی کلکٹروں کو فرقہ وارانہ بدامنی کے خطرے والے علاقوں میں امتناعی احکامات جاری کرنے کے خصوصی اختیارات دیتی ہے۔ یہ اختیارات حکام کو عوامی اجتماعات، ریلیوں، لاؤڈ سپیکرس کے استعمال اور تشدد یا خوف کو بھڑکانے والے دیگر اقدامات کو روکنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اس طرح کی پابندیاں ابتدائی طور پر 30 دن تک لگائی جا سکتی ہیں، اور اگر ضروری ہو تو اسے 60 دن تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
نفاذ کی حمایت کے لیے بل میں سرکاری اہلکاروں کے لیے آگاہی مہم اور تربیتی پروگراموں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نگرانی کی ذمہ داریاں موجودہ ریاستی کمیشنوں، جیسے انسانی حقوق کمیشن یا خواتین کمیشن کو تفویض کی جا سکتی ہیں۔
ریاستی حکومت کو ریاستی مقننہ کی نگرانی میں بل کے نفاذ کے لیے تفصیلی قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کرنے کا بھی اختیار ہے۔
اگر نافذ کیا جاتا ہے، تو یہ قانون کرناٹک کو پہلی ہندوستانی ریاستوں میں جگہ دے گا جس نے ڈیجیٹل نفرت اور غلط معلومات کے چیلنجوں کو منظم اور تعزیری انداز میں حل کرنے کے لیے ایک قانونی فریم ورک متعارف کرایا ہے۔