منگلورو (فکروخبر نیوز) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کی جانب سے سورتکل ٹول گیٹ بند کیے جانے کی وجوہات میں سورتکل – نانتھور شاہراہ کی خستہ حالی کی بنیادی وجہ قرار دیے جانے پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا ہے۔
ڈائجی ورلڈ میں شائع خبر کے مطابق ایک شخص نے این ایچ اے آئی پروجیکٹ ڈائریکٹر کے دفتر کو ای میل کے ذریعے شاہراہ کی فوری مرمت پر زور دیا تھا۔ تاہم موصول ہونے والے جواب میں کہا گیا کہ سڑک کی ناقص حالت حکام کی غفلت کا نتیجہ نہیں بلکہ عوامی دباؤ پر ٹول گیٹ بند ہونے سے پیدا ہونے والے فنڈز کی کمی وجہ ہے۔ اس وضاحت نے شہریوں میں مزید برہمی کو جنم دیا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق سڑک کی دیکھ بھال کے لیے درکار فنڈز براہِ راست ٹول گیٹ سے حاصل کیے جاتے ہیں، اور سورتکل ٹول گیٹ اسی مقصد کے تحت قائم کیا گیا تھا تاکہ سورتکل – نانتھور شاہراہ کی مناسب مرمت یقینی بنائی جاسکے۔ لیکن شہریوں کے مسلسل احتجاج اور عوامی مطالبے کے نتیجے میں جب ٹول گیٹ بند کردیا گیا تو اس کے باعث دیکھ بھال کے لیے فنڈز کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔
تاہم حکام نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ اب مستقل مرمت کے لیے فنڈز مختص کیے جا چکے ہیں اور بارش کے موسم کے بعد مرمتی کام بڑے پیمانے پر شروع کیا جائے گا۔ فی الحال این ایم پی ٹی، کے آئی او سی ایل اور کلور جیسے علاقوں میں مرمت کے کام جاری ہیں۔
اس کے باوجود این ایچ اے آئی کے اس بیان کہ ’’مرمت میں تاخیر صرف ٹول گیٹ بندش کی وجہ سے ہوئی‘‘ نے شہریوں میں حکام کے احتساب اور شفافیت پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی خستہ حالی عوامی جانوں کے لیے خطرہ بن چکی ہے اور متعلقہ محکموں کو ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔




