جالنہ : بی جے پی کے سینئر رکن اسمبلی ببن راؤ لونیکر کا ایک متنازعہ بیان سیاسی ہلچل کا سبب بن گیا ہے، جس میں انہوں نے عوامی ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لوگوں کو ملنے والے فائدے، یہاں تک کہ کپڑے، جوتے اور موبائل فون بھی ان کی پارٹی کی وجہ سے ہیں۔ ان کے اس بیان پر نہ صرف اپوزیشن بلکہ خود بی جے پی کے سینئر لیڈران نے بھی ناراضی ظاہر کی ہے۔
لونیکر، جو جالنہ ضلع کے پرتور اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے ہیں، ’ہر گھر سولر‘ اسکیم سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے اپنی حکومت کے فلاحی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا:
"آپ کو جو کپڑے، جوتے، موبائل، سرکاری اسکیموں کا فائدہ، اور بوائی کے لیے پیسے ملتے ہیں، وہ ہماری وجہ سے ہیں۔ کچھ نوجوان سوشل میڈیا پر ہمیں برا بھلا کہتے ہیں، لیکن انھیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے دیہات میں پانی کی ٹنکی، کنکریٹ کی سڑکیں، اور تقریبات کے لیے ہال بنوائے، اور کئی سرکاری اسکیموں سے عوام کو فائدہ پہنچایا۔ لونیکر نے یہاں تک کہہ دیا: "ہم نے تنقید کرنے والوں کی ماؤں کو تنخواہیں دلائیں اور ان کے والدین کے لیے پنشن کی منظوری دی۔”
ان کے اس بیان کی ویڈیو 26 جون کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی شدید ردعمل سامنے آیا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل سی اور ایوان میں حزبِ اختلاف کے قائد امباداس دانوے نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"ایسی زبان جمہوریت میں ناقابلِ قبول ہے۔”
انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا:
"آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ عوام کی وجہ سے ہے۔ آپ کے کپڑے، جوتے، ہوائی ٹکٹ، نیتاگیری، یہاں تک کہ گاڑی کا ڈیزل بھی عوام کی دین ہے۔”
حتیٰ کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی لونیکر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
"ایسی باتیں نہیں کہنی چاہئیں۔”
سیاسی حلقوں میں یہ بیان خاصی ناپسندیدگی کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے، اور اپوزیشن اسے عوام کی توہین قرار دے رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈران کا کہنا ہے کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں عوام کو اس طرح کے رویے کا مناسب جواب دینا چاہیے۔