کرناٹک : پارٹی مخالف سرگرمیوں پر بی جے پی نے دو ایم ایل ایز کو دکھایا باہر کا راستہ

بنگلورو(فکروخبرنیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے منگل کو کرناٹک میں اپنے دو ایم ایل ایز، ایس ٹی سوماشیکر اور اے شیورام ہیبار کو ان کی مبینہ "پارٹی مخالف سرگرمیوں” کی وجہ سے چھ سال کے لیے نکال دیاہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر بی وائی وجیندر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بی جے پی ہائی کمان "طویل غور و خوض” کے بعد اس فیصلے پر پہنچی ہے۔

سوماشیکر اور ہیبار بالترتیب یشونتھ پور اور یلا پور اسمبلی حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔

بی جے پی کی مرکزی تادیبی کمیٹی کے ممبر سکریٹری اوم پاٹھک کے ذریعہ جاری کردہ ایک خط نے ہیبار کو مطلع کیا کہ کمیٹی نے 25 مارچ کو شوکاز نوٹس پر ان کے جواب پر غور کیا ہے۔

"کمیٹی نے آپ کی بار بار پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں کا بھی سخت نوٹس لیا ہے۔ اس کے مطابق آپ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے فوری طور پر چھ سال کے لیے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وجیندرا کے مطابق انہیں اپنی اصلاح کے لیے لمبی چھوٹ دی گئی لیکن انہوں نے تمام انتباہات کو نظرانداز کردیا بالآخر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا۔ ان کی سرگرمیوں پر اکثر پارٹی کی ریاستی کور کمیٹی کے اجلاسوں میں تبادلہ خیال کیا جاتا تھا اور مرکزی قیادت کو بھی ان کے بارے میں آگاہ کیا جاتا تھا۔ ہم نے اصرار کیا تھا کہ ان کے خلاف کچھ تادیبی کارروائی کی جانی چاہیے۔

ذرائع کے مطابق سوماشیکر اور ہیبر نے "اکثر پارٹی کے حکم، ہدایات کو نظر انداز کیا اور اس کے اجلاسوں میں جانا چھوڑ دیا تھا۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ کرناٹک اسمبلی میں دونوں کو کانگریس کا "سپورٹ” کرتے دیکھا گیا، جس کے ساتھ وہ 2019 سے پہلے سے وابستہ تھے۔

19 سالہ مسلم طالبہ کی گرفتار ی معاملہ میں بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹرا حکومت پر کی شدید تنقید

غوثیہ یوتھ ایسوسی ایشن شیرور کی جانب سے طالبات کی حوصلہ افزائی