بھٹکل(فکروخبرنیوز) شہر کی مسجد ھدیٰ میں آج بعد عشاء حافظ عبداللہ نصیف ابن محمد میراں محشتم اور حافظ سید حیان ابن سید عمران ایس ایم کے تکمیلِ حفظ کے لیے ایک پررونق محفل منعقد کی گئی جس میں ان طلباء کے استاذ مولوی عبدالمقیت درگا ندوی نے ختم قرآن کرایا۔
اس موقع پر اپنے خیالات کے دوران مقررین نے حفظِ قرآن کا شوق دلاتے ہوئے اس کے لیے آج ہی سے کمربستہ ہونے کی دعوت دی۔ مقررین نے کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے ملنے والا ایک خاص انعام ہے اور یہ ان افراد کے حصہ میں آتا ہے جو اس کے طالب ہوتے ہیں۔ مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حفظِ قرآن کو سھل بنادیا ہے اور اس کے لیے جس جس نے بھی صدقِ دل سے نیت کرلی اللہ نے اس کے لیے آسان بنادیتا ہے۔ انہوں نے بھٹکل کی کئی ایک مثالوں کا تذکرہ کرتے ہوئے لوگوں کو حفظ قران کا شوق دلایا۔ مولانا نے اپنی گفتگو میں حفاظ کی عظمت شان اور اللہ تعالی کے نزدیک ان کے مرتبے پر احادیث مبارکہ کی روشنی میں بھرپور روشنی ڈالی۔
ان سے پہلے نائب قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا انصارندوی مدنی میں بھی حفاظ کی عظمتِ شان پر دلالت کرنے والی روایتوں کی روشنی میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ قران کے مرتبے کو واضح کیا۔
اس دینی تقریب میں مسجد کے امام مولانا اشرف معلم نے شبینہ مکاتب کی اہمیت اور ضرورت پر گفتگو کرتے ہوئے والدین کے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو شبینہ مکتب میں پڑھنے کے لیے ضرور بھیجیں۔
اجلاس کا اغاز بعد نمازعشاء حافظ عبداللہ نصیف کی تلاوت سے ہوا اس کے بعد جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے شعبہ حفظ کے ننھے طالب علم سید حمدان برماور نے اپنی خوبصورت آواز میں نعت پیش کی۔
خیال رہے کہ حافظ ہونے والے طالب علم عبداللہ نصیف انجمن سے بی کام کے بعد ایم بی اے کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ ایک اور طالب علم سید حیان ایس ایم بٹکل کے معروف ملی اسکول شمس انگلش میڈیم ہائی سکول میں دسویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔
مسجد کے امام حافظ سید احمد سالک ندوی نےجلسے کی کارروائی بخوبی چلائی۔رات قریب سوا دس بجے جلسہ اختتام کو پہنچا۔ اجلاس میں بھٹکل کے کئی اداروں کے ذمہ داران سمیت محلے کے افراد بڑی تعداد میں شریک تھے ۔ منتظمینکی طرف سے پرتکلف عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔