بھٹکل سرکل پر سڑک کنارے خطرناک گڑھا، بیریگیڈ کے باوجود حادثے کا خطرہ برقرار

بھٹکل (فکروخبر نیوز) اس تصویر کو غور سے دیکھیے۔ یہ بھٹکل کے شمس الدین سرکل کے قریب واقع ایک گہرے گڑھے کی ہے، جسے ممکنہ حادثات سے بچنے کے لیے لوہے کے بیریگیڈز سے گھیرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تصویر میں پرانے پلاسٹک بیریگیڈز بھی نمایاں ہیں، جو ابتدا میں بطور حفاظتی اقدام لگائے گئے تھے۔

شمس الدین سرکل کے قریب سڑک پر موجود یہ گڑھا عوام کے لیے مسلسل خطرے کا باعث بنا ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں اسی مقام پر پیش آئے ایک بائک حادثے نے متعلقہ افسران اور تعمیراتی کمپنی کی غفلت کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔

یہ گڑھا مبینہ طور پر بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے کھودا گیا تھا، لیکن اسے مؤثر طریقے سے بند کرنے کے بجائے صرف عارضی بیریگیڈز نصب کیے گئے۔ 19 جون کی دوپہر، دو نوجوان جب اپنی بائک پر یہاں سے گزر رہے تھے، تو ان کی گاڑی ایک دوسری بائک سے ٹکرا کر اسی گڑھے میں جا گری۔ اس حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، جس میں بائک کا پچھلا پہیہ فضا میں اٹھتا اور دونوں سوار کیچڑ میں گرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

حادثے کے بعد انتظامیہ نے حرکت میں آتے ہوئے پلاسٹک کی جگہ لوہے کے بیریگیڈ نصب کیے، لیکن ان کی پوزیشن اور ساخت نے ایک نیا خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ سڑک کنارے موجود سفید حفاظتی لکیر کے باہر نصب یہ بیریگیڈز اب تیز رفتار گاڑیوں کے لیے رکاوٹ بن گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گڑھے سے بچنے کے چکر میں اب بھی حادثے کا امکان باقی ہے۔

یہ گڑھا اور اس جیسے دیگر مقامات شاہراہ 66 کی توسیع کے دوران اپنائے گئے غیر سائنسی تعمیرات کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ منصوبہ آئی آر بی کمپنی کے تحت گزشتہ تیرہ برسوں سے جاری ہے۔ اگرچہ افسران وقتاً فوقتاً میٹنگوں میں ناراضی کا اظہار کرتے رہے ہیں، لیکن زمینی سطح پر بہتری کے آثار اب تک دکھائی نہیں دیتے۔

مساجد سے اسپیکر ہٹانے پر مسلم برادری میں ناراضگی؛ اجیت پوار کی زیر صدارت اہم اجلاس، پولیس کارروائی پر سوالات

آن لائن غلط معلومات اور نفرت انگیز تقاریر کے خلاف حکومتِ کرناٹک کا اہم اقدام ، نیا بل متعارف