بھٹکل سڑک حادثے کے بعد عوام میں غم و غصے کی لہر : اہم شاہراہ سمیت دیگر سڑکوں کے موجودہ مسائل کا کوئی پائیدار حل نکالا جائے گا؟

رفیق فکروخبر

بھٹکل میں گزشتہ رات پیش آئے المناک سڑک حادثے کے بعد عوام میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر شہریوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس حادثے کی اصل وجہ اہم قومی شاہراہ کے ادھورے توسیعی کام کو قرار دیا ہے۔ تقریباً تیرہ سال قبل شروع کیا گیا یہ منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہو سکا ہے، جس کی وجہ سے جگہ جگہ بیریگیڈ لگے ہوئے ہیں، سروس روڈ غائب ہیں اور سڑک کی چوڑائی بعض مقامات پر اچانک کم ہو جاتی ہے، نتیجتاً حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ سڑک کے ان مسائل پر عرصہ دراز سے آواز اٹھائی جا رہی ہے مگر عملی اقدامات نظر نہیں آتے۔ چند ماہ قبل نور مسجد کے قریب پیش آئے حادثے کے بعد بھی شہریوں نے سوشل میڈیا پر شاہراہ کی خستہ حالی پرسوالات اٹھائے تھے۔ اس کے بعد اگرچہ عارضی مرمت کی گئی، لیکن بنیادی مسائل جوں کے توں باقی ہیں۔ شہریوں کا سوال ہے کہ کیا ہر بار قیمتی جانیں تلف ہونے کے بعد ہی سڑک کے مسائل حل کیے جائیں گے یا پھر پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی تاکہ عوام بلا خوف و خطر سفر کرسکیں۔

شمس الدین سرکل کے قریب فلائی اوور نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ سگنل کے باوجود وہاں اکثر بے ترتیبی پائی جاتی ہے اور پولیس کی موجودگی بھی صورتحال پر قابو نہیں پا رہی۔ جلد بازی اور غلط اوورٹیکنگ کی وجہ سے حادثات کے امکانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔ رنگن کٹا، جالی روڈ، نوائط کالونی اور تینگن گنڈی کراس جیسے مقامات پر بھی بیریگیڈ نصب ہیں، مگر وہاں پولیس کی عدم موجودگی کے باعث ٹریفک میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔

رات کے اوقات میں شاہراہ کے کئی حصے تاریکی میں ڈوبے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ڈرائیوروں کو سڑک پر موجود رکاوٹیں نظر نہیں آتیں اور حادثات کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ گزشتہ رات تینگن گنڈی کراس پر پیش آئے حادثے میں ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ وہ اپنی سواری پر جا رہا تھا کہ سڑک پر لگے بیریگیڈ سے ٹکرا گیا۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد شہریوں نے سوشل میڈیا پر حکومت اور انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور مطالبہ کیا کہ شاہراہ کے کام کو فوری طور پر مکمل کیا جائے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو سڑکوں کی درستگی، روشنی کے بہتر انتظام اور ٹریفک کنٹرول کے مؤثر نظام پر فوری توجہ دینی چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ خاص طور پر کم عمر نوجوانوں کو گاڑیاں چلانے سے روکنا ضروری ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ آخر کب اس اہم شاہراہ کی توسیع کا منصوبہ پایۂ تکمیل کو پہنچے گا، اور اس وقت تک کیا اہم شاہراہ کے موجودہ مسائل کا کوئی پائیدار حل نکالا جائے گا؟

گجرات میں سبھی وزراء نے دیا اجتماعی استعفیٰ

بھٹکل: تینگن گنڈی کراس پر پیش آیا سڑک حادثہ: 17 سالہ پی یو کا طالب علم جاں بحق