ایئر انڈیا کا طیارہ میڈیکل کالج پرگرپڑا ، 242 مسافر تھے سوار ، دودرجن سے زائد طلبہ کی موت کا بھی خدشہ

نئی دہلی : ایئر انڈیا کا مسافر بردار طیارہ آج دوپہر احمد آباد میں حادثہ کا شکار ہوگیا جس میں 242 مسافر سوار تھے جن میں بیشتر مسافروں کی موت کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حادثہ کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔ طیارہ ایئر انڈیا کا تھا جو احمد آباد سے پرواز بھرنے کے فوراً بعد ہی حادثہ کا شکار ہو گیا۔ طیارہ کے پیچھے کا حصہ کسی درخت سے ٹکرانے کی بات سامنے آ رہی ہے، حالانکہ حادثہ کی اصل وجہ کے بارے میں مصدقہ طور پر فی الحال کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق طیارہ میں عملہ کے اہلکار سمیت 242 مسافر سوار تھے۔ اس حادثہ میں جان و مال کا کتنا نقصان ہوا، اس بارے میں حتمی جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ یہ ضرور بتایا جا رہا ہے کہ کچھ زخمیوں کو بغرض علاج قریبی اسپتال میں داخل ضرور کرایا گیا ہے۔ حادثہ احمد آباد واقع ہارس کیمپ کے پاس پیش آیا، جو کہ سول اسپتال کے بہت قریب ہے۔ طیارہ حادثہ میں شدید نقصان ہوا ہے اور ریاستی پولیس کنٹرول روم نے بھی حادثہ کی تصدیق کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میگھانی نگر کے جس رہائشی علاقہ میں ایئر انڈیا کا بی-787 ڈریم لائنر طیارہ حادثہ کا شکار ہوا، وہیں بی جے میڈیکل کالج موجود ہے۔ اسی میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت پر طیارہ پرواز کے 5 منٹ کے اندر ہی گر گیا۔ ہاسٹل کے اوپر کینٹین موجود ہے، جہاں میڈیکل طلبا دوپہر کے وقت لنچ کرنے پہنچتے ہیں۔ جب حادثہ پیش آیا، اس وقت بھی کئی طلبا لنچ کر رہے تھے، یا اس سے فارغ ہو چکے تھے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طیارہ حادثہ میں تقریباً 2 درجن طلبا ہلاک ہوئے ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں فی الحال کوئی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ کئی طلبا کے زخمی ہونے کی اطلاع ضرور موصول ہوئی ہے، جن کا علاج جاری ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بتایا گیا ہے کہ انھیں خود کی اشد ضرورت ہے۔ عوام سے خون عطیہ کرنے کی گزارش بھی کی گئی ہے۔

بہرحال، طیارہ حادثہ کی جو ویڈیوز اور تصویریں سامنے آئی ہیں، اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارہ کا پچھلا حصہ ہاسٹل کی بلڈنگ سے لٹک رہا ہے۔ طیارہ کا اگلا حصہ پوری طرح سے خاک میں تبدیل ہو چکا تھا، جس سے دھوئیں کا غبار اٹھتا دکھائی دے رہا تھا۔ فی الحال موقع پر این ڈی آر ایف کی 3 ٹیمیں موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ وڈودرا سے بھی این ڈی آر ایف کی 2 ٹیمیں احمد آباد کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔ احمد آباد کے سول اسپتال تک گرین کوریڈور بنایا گیا ہے جہاں زخمیوں کو بغرض علاج داخل کرایا جا رہا ہے۔

جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور میں مسابقہ  حفظِ قرآن

ٹرین ٹکٹ کنفرم؟؟ 4 نہیں 24 گھنٹے پہلے پتہ چل جائے گا