سنبھل جامع مسجد: سروے کی رپورٹ آج بھی نہیں ہو سکی پیش، ایڈووکیٹ کمشنر نے عدالت سے مزید 15 دن کا وقت طلب کیا

اتر پردیش کے سنبھل واقع شاہی جامع مسجد کی سروے رپورٹ آج عدالت میں پیش کی جانی تھی، لیکن ایڈووکیٹ کمشنر نے یہ رپورٹ پیش نہیں کی۔ انھوں نے خرابیٔ صحت کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید 15 دنوں کا وقت طلب کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈووکیٹ کمشنر رمیش سنگھ راگھو نے بتایا کہ سول کورٹ (سینئر ڈویژن) کے ذریعہ شام میں اس درخواست پر فیصلہ لینے کی امید ہے۔

ایڈووکیٹ کمشنر رمیش سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج میں نے عدالت میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ سروے کی حتمی رپورٹ تیار ہے اور آخری مرحلہ میں ہے۔ یہ رپورٹ سیل بند لفافے میں پیش کی جائے گی، لیکن خرابیٔ صحت کی وجہ سے میں نے عدالت سے 15 دن کا وقت مانگا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے تین چار دن سے بخار تھا۔ میں ابھی تک رپورٹ کا تجزیہ نہیں کر پایا ہے۔ اس معاملے میں دوسرا فریق اپنا اعتراض داخل کرے گا، اس اعتراض کو سننے کے بعد عدالت آج شام اپنا فیصلہ سنائے گی۔‘‘

واضح رہے کہ سنبھل جامع مسجد میں ہریہر مندر ہونے کا دعویٰ عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد مسجد میں کیے گئے دو مراحل کے سروے کی رپورٹ 29 نومبر کو داخل کی جانی تھی، لیکن رپورٹ تیار نہ ہونے کے سبب عدالت نے 10 دنوں کا وقت دیا تھا۔ آج (9 دسمبر) ایڈووکیٹ کمشنر کے ذریعہ سیل بند لفافے میں رپورٹ پیش کی جانی تھی، لیکن انھوں نے طبیعت خراب ہونے کا حوالہ دے کر مزید 15 دنوں کا مطالبہ کیا ہے۔

بشکریہ قومی آواز

«
»

کرناٹک : سابق وزیر اعلیٰ کے انتقال پر ریاستی حکومت کا تعطیل کا اعلان

کسان تحریک: شمبھو بارڈر سے کسانوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی خارج، سپریم کورٹ نے سماعت سے کیا انکار