حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے قتل کے خلاف لکھنؤ میں احتجاج 

لکھنؤ: شیعہ برادری نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے قتل کے خلاف احتجاج میں کینڈل مارچ نکالا۔ اتوار کو شروع ہونے والا احتجاج پیر کو بھی جاری رہا۔ راجا جی پورم کے تالکٹورہ قبرستان میں تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ اس میں بزرگ خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم کے پوسٹر کو نذر آتش کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ احتجاج کا یہ سلسلہ آج بھی جاری رہے گا۔

شیعہ برادری کے لوگوں کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی تھی۔ اقوام متحدہ اس معاملے کا نوٹس لے اور سخت کارروائی کرے۔ شیعہ مذہبی رہنما مولانا یعسوب عباس نے آج لکھنؤ کے چھوٹا امام باڑہ میں شیعہ برادری کے لوگوں کے اجتماع اور مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

سید فیضی نے کہا کہ شیعہ برادری تین دن تک سوگ منائے گی۔ اس دوران گھروں میں کالے جھنڈے لگائے جا رہے ہیں۔ مجلس پڑھی جا رہی ہے۔ اس میں معاشرے کے لوگ جوش و خروش سے حصہ لے رہے ہیں۔ یہ احتجاج منگل کو بھی جاری رہے گا۔ جب کہ پیر کو لکھنؤ کے بڑے علاقوں میں دکانیں بند رہیں۔


حسن نصر اللہ کا بینر چھوٹے بڑے امام باڑہ پر لگا

شیعہ مذہبی رہنما اور آل انڈیا شیئر پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے لوگوں سے سوگ منانے، گھروں پر سیاہ پرچم لہرانے اور مجلس پڑھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اسرائیل کی مخالفت کرتا ہوں۔ اس درمیان لکھنؤ میں بڑے دروازوں پر جاں بحق حسن نصر اللہ کا بینر آویزاں کیا گیا۔ ساتھ ہی چھوٹے بڑے امام باڑہ پر بھی بینر لگایا گیا۔

«
»

آئی فون کیلئے ڈیلیوری بوائے کا قتل

سونم وانگچک کے بعد لداخ کے مسلم ایم پی بھی دہلی پولس کی حراست میں