منگلورو : کرناٹک نے گاڑیوں کے خودکار ڈرائیونگ ٹیسٹ ٹریکس کے میدان میں ایک اہم مقام حاصل کر لیا ہے۔ ریاست کو ملک میں سب سے زیادہ ٹیسٹ ٹریکس رکھنے والی ریاست کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اس پیش رفت کا اعلان ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ و مزرائی راملنگا ریڈی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ضلع میں مکمل طور پر خودکار ڈرائیونگ ٹیسٹ سینٹر قائم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
ریڈی کمبالا پاداو کے قریب ایک نئے تعمیر شدہ الیکٹرانک وہیکل ڈرائیونگ ٹیسٹ ٹریک سینٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدید سہولت عوامی مطالبے کے تحت 7 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی گئی ہے۔ اسی طرز کے مراکز دھارواڑ، کوپل، ڈانڈیلی اور دیگر مقامات پر بھی مکمل کیے جا چکے ہیں جبکہ وجئے پورہ سمیت دیگر اضلاع میں بھی اس پر کام جاری ہے۔
ریڈی نے مزید کہا کہ کرناٹک ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں موٹر ٹرانسپورٹ ورکرز اور دیگر کارکنوں کے لیے سوشل سیکیورٹی بورڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ ان کی فلاح و بہبود کے اقدامات کو مؤثر طریقے سے لاگو کیا جا سکے۔
انہوں نے مرکز کی موجودہ الیکٹرک بس سبسڈی پالیسی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ماڈل ریاست کے لیے فائدہ مند نہیں ہے، کیونکہ سبسڈی براہ راست مینوفیکچررز کو دی جاتی ہے، جس سے ریاستی حکومت کو کوئی مالی فائدہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز ایسا ماڈل اپنائے جس میں ریاستوں کو جی ایس ٹی اور بجلی پر رعایتیں بھی دی جائیں تاکہ الیکٹرک بسیں مزید سستی ہو سکیں اور عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے۔
اسمبلی اسپیکر یو ٹی قادرنے اس موقع پر کہا کہ کمبالا پاداو میں فائر اسٹیشن کی تعمیر اور اب ڈرائیونگ ٹریک سینٹر کا قیام اس بات کا ثبوت ہے کہ علاقائی ترقی کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔
تقریب میں مختلف عوامی نمائندے اور افسران موجود تھے، جن میں ابھے چندر جین، ممتا گٹی، اے سی بھنڈاری، اور ڈاکٹر این وی پرساد شامل ہیں۔ اس موقع پر حکومت کی جانب سے گاؤں کے منتظمین میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے گئے۔
ایم پی کیپٹن برجیش چوٹا نے کہا کہ وزیر اعظم کی ای بس سیوا یوجنا کے تحت کرناٹک کو 750 الیکٹرک بسیں فراہم کی گئی ہیں، جن میں سے 100 منگلورو کو دی جائیں گی۔ یہ ماحول دوست بسیں جلد ہی شہر کے مختلف روٹس پر چلنا شروع ہو جائیں گی، جس سے فضائی آلودگی میں کمی اور شہری آمدورفت میں بہتری کی امید ہے۔




