کینیا کی سب سے بڑی ایوی ایشن ورکرز یونین نے کہا کہ وہ جومو کینیاٹا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو اڈانی گروپ کو 30 سال کے لیے لیز پر دینے کے مجوزہ معاہدے پر کارروائی کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق بدھ کی صبح کارکنوں نے احتجاج کیا اور ’اڈانی کو جانا چاہیے‘ کے نعرے لگائے۔ مقامی نشریاتی ادارے سٹیزن ٹی وی کی فوٹیج میں پولیس اہلکاروں کو مظاہرین کو مارتے ہوئے بھی دکھایا گیا۔
کینیا کی حکومت اس ہوائی اڈے کو جدید بنانا چاہتی ہے جو اس کے بقول گنجائش سے زیادہ کام کر رہا ہے لیکن واضح کیا کہ یہ فروخت کے لیے تیار نہیں ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ آیا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر مجوزہ ڈیل آگے بڑھے گی۔
کینیا ایئرپورٹس اتھارٹی نے کہا کہ وہ صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ منگل کی آدھی رات سے ہڑتال شروع ہوتے ہی سینکڑوں مسافر ہوائی اڈے کے باہر قطار میں کھڑے رہے اور پروازیں بھی متأثر رہیں۔
ہڑتال بدھ کی صبح کسومو اور ممباسا شہروں کے علاقائی ہوائی اڈوں پر کارکنوں تک پھیل گئی۔
اس معاہدے میں اڈانی گروپ کا نیا رن وے بنانا اور مسافر ٹرمینل کو اپ گریڈ کرنا شامل تھا۔
(رائٹرز کے ان پٹ کے ساتھ)