کرناٹک حکومت نے ریاست بھر میں ایمبولینس خدمات میں نظم و ضبط اور شفافیت لانے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی تمام ایمبولینسوں کو کرناٹک پرائیویٹ میڈیکل اسٹیبلشمنٹس (KPME) ایکٹ کے تحت لایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے جلد ہی قانون سازی کی جائے گی۔
ریاست کے وزیر صحت و خاندانی بہبود دینیش گنڈو راؤ نے بدھ کو کاروار میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ اسمبلی اجلاس میں اس قانون سے متعلق بل پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا، "ریاست میں ایمبولینس خدمات کے معیار اور سہولیات سے متعلق کئی شکایات موصول ہوئی ہیں، اسی کے پیش نظر ہم ایک نیا قانون لا رہے ہیں جس کے تحت ایمبولینسوں کے لیے لازمی سہولیات، خدمات اور کرایے کی حد مقرر کی جائے گی۔”
قانون کے اطلاق کے بعد تمام نجی ایمبولینس اور موبائل ہیلتھ یونٹس کو بھی پرائیویٹ اسپتالوں کی طرح کے پی ایم ای ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کرانا ہوگا۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ نئی پالیسی کے تحت ایمبولینس سروسز کے کرایے ان کی سہولیات کے مطابق مقرر کیے جائیں گے، اور عوام ایک موبائل ایپ کے ذریعے ایمبولینس بک کر سکیں گے، جس سے نظام میں شفافیت آئے گی۔
ریاستی حکومت نے "108 ایمبولینس سروس” کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس کے تحت چامراج نگر ضلع میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے اور آئندہ ماہ سے ہر ضلع میں کنٹرول روم قائم کیے جائیں گے تاکہ 108 سروسز براہ راست سرکاری حکام کی نگرانی میں چل سکیں۔
یہ اقدام نہ صرف عوامی شکایات کے ازالے کے لیے اہم قدم ہے بلکہ صحت خدمات میں بہتری اور فوری رسائی کو بھی یقینی بنائے گا۔



