کانگریس کے رکن پارلیمان اور لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے پیر کو پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلگام دہشت گرد حملے کو گزرے 100 دن ہو چکے ہیں، مگر حکومت اب تک حملہ آوروں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے 16 گھنٹے کے خصوصی مباحثے میں حزبِ اختلاف کی طرف سے بحث کی شروعات کرتے ہوئے کہا:
"ملک جاننا چاہتا ہے کہ دہشت گردوں کو پناہ اور معلومات کیسے ملیں؟ اور 100 دن بعد بھی حکومت کے پاس کوئی جواب کیوں نہیں؟”
گوگوئی نے کہا کہ ملک کے پاس ڈرون، پیگاسس، اور بڑی سطح کی سیکورٹی فورسز موجود ہیں، اس کے باوجود اگر مجرموں کو پکڑا نہیں جا سکا تو یہ انتظامی ناکامی ہے۔ انہوں نے براہ راست وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
"جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے پیچھے چھپنے سے کام نہیں چلے گا، اگر کوئی ذمہ دار ہے تو وہ وزیر داخلہ ہیں۔”
وزیر اعظم کی خاموشی پر بھی سوال
گورو گوگوئی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی سوال اٹھایا کہ وہ حملے کے بعد پہلگام نہیں گئے:
"وہ بہار میں جلسہ کرنے ضرور گئے، لیکن پہلگام نہیں۔ وہاں صرف ہمارے لیڈر راہل گاندھی گئے۔”
چین پر سازش کا الزام
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ حملہ اگرچہ پاکستان کی جانب سے کیا گیا، لیکن اس کے پیچھے چین کی خفیہ سازش کارفرما تھی۔
"میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب چین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی بات ہوتی ہے، تو آپ نے اپنی تقریر میں چین کا ذکر کیوں نہیں کیا؟”
ٹرمپ کے دعوے پر وضاحت طلب
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت-پاکستان کشیدگی کے دوران پانچ لڑاکا طیارے مار گرائے گئے تھے، اور امریکہ نے ثالثی میں کردار ادا کیا۔
اپوزیشن نے سوال کیا کہ "آخر اس مداخلت کی حقیقت کیا ہے، اور آپریشن سندور کے دوران بھارت نے کتنے طیارے کھوئے؟”
حکومت کا رد عمل: آپریشن سندور پر کوئی دباؤ نہیں تھا
اس سے قبل، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ الزام "بالکل غلط” ہے کہ بھارت نے کسی بیرونی دباؤ میں آ کر آپریشن سندور روکا۔
انہوں نے کہا:”جب ہم نے اپنے سیاسی اور فوجی مقاصد حاصل کر لیے، تب یہ فیصلہ خود لیا گیا۔”
انہوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "انہوں نے کبھی یہ نہیں پوچھا کہ کتنے پاکستانی طیارے گرائے گئے؟ ان کے سوالات قومی جذبے کی نمائندگی نہیں کرتے۔”
پس منظر: آپریشن سندور اور پہلگام حملہ
22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، جس کے رد عمل میں بھارت نے 7 مئی کو "آپریشن سندور” کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گرد ٹھکانوں پر حملے کیے۔
اس کے بعد پاکستانی فوج نے جوابی گولہ باری شروع کی جس میں 22 بھارتی شہری اور 8 فوجی اہلکار شہید ہوئے۔
بالآخر 10 مئی کو دونوں ممالک نے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔




