میساچوسیٹس: محققین نے ایک نیا فلٹریشن مواد تیار کیا ہے جو اس مستقل آلودگی کے مسئلے کو قدرتی طور پرختم کرسکتا ہے۔ قدرتی ریشم اور سیلولوز سے تیار کردہ مواد بڑی مقدار میں کیمیکلز کے ساتھ بھاری دھاتوں کی وسیع اقسام کو مؤثر طریقے سے چھاننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پوسٹ ڈاک یلین ژانگ کے مطابق پی ایف اے ایس اور اسی طرح کے مرکبات کی آلودگی ایک اہم مسئلہ ہے اور موجودہ حل صرف جزوی طور پر اس مسئلے کو موثر یا کم قیمت میں حل کرسکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیم نے ایک پروٹین اور سیلولوز پر مبنی ایک قدرتی حل تیار کیا۔
سول اور ماحولیاتی انجینئرنگ کے پروفیسر بینیڈیٹو ماریلی نے بتایاکہ ان کا فلٹریشن مواد دراصل جعلی بیجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے لیبلنگ سسٹم بنانے کے لئے تیار کردہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ان کی ٹیم نے کمرے کے درجہ حرارت پر ماحول دوست، پانی پر مبنی ڈراپ کاسٹنگ طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے ریشم کے پروٹین کو یکساں نینو اسکیل کرسٹل، یا ’نینو فائبرلز‘ میں پروسیس کرنے کا ایک طریقہ تلاش کیا۔
ژانگ اور ان کی ٹیم کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے جو نیا نینو فائبرلر مواد تیار کیا ہے وہ ممکنہ طور پر آلودہ مواد کو چھاننے میں کافی مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔ ابتدائی طور پر، صرف ریشمی نینوفائبرلز نے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے، جس کی وجہ سے ٹیم نے مواد میں سیلولوز کو شامل کرنے کا تجربہ کیا۔
پانی میں ریشم فائبرائن پروٹین کی معطلی اور سیلولوز نینو کرسٹلز کے ساتھ نینو فائبرلز کی ٹیمپلٹنگ پر مشتمل سیلف اسمبلنگ طریقہ کار سے فائدہ اٹھاتے ہوئے محققین امید افزا نئی خصوصیات کے ساتھ ہائبرڈ مواد تیار کرنے میں کامیاب رہے۔ ایک پتلی جھلی کی شکل میں اس مربوط مواد نے لیبارٹری ٹیسٹ کے دوران آلودہ مواد کو ہٹانے میں اعلی تاثیر کا مظاہرہ کیا، خاص طور پر سیلولوز کے برقی چارج میں رد و بدل کے بعد۔