صاب کا بھگوا کرن؟ نئی NCERT کتاب میں مغلوں کو ظالم قراردیا گیا

نئی قومی تعلیمی پالیسی (NEP 2020) کے نفاذ کے بعد نصاب میں تبدیلیوں کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا، وہ اب ایک نئی حد کو چھو رہا ہے۔ آٹھویں جماعت کے لیے شائع کی گئی NCERT کی تازہ سماجی علوم کی کتاب میں مغل بادشاہوں کو جس انداز میں پیش کیا گیا ہے، اس نے ایک بار پھر "تعلیم کے بھگوا کرن” اور "تاریخی حقائق کو مسخ کرنے” کی بحث کو ہوا دے دی ہے۔
کتاب میں مغل بادشاہ بابر کو "ظالم اور سنگدل فاتح” قرار دیا گیا ہے، جبکہ اورنگزیب کو ایسا حکمراں بتایا گیا ہے جس نے "مندروں اور گردواروں کو منہدم کیا” اور "مذہبی اقلیتوں کے خلاف سخت پالیسیاں اپنائیں”۔ حتیٰ کہ اکبر، جسے عموماً رواداری، صلح کل اور عدل کا نمائندہ سمجھا جاتا تھا، اسے بھی ایک ایسا حکمران قرار دیا گیا ہے جس نے ابتدائی دور میں "بے رحمی” کا مظاہرہ کیا۔
تاریخ کا نظریاتی رخ؟
مورخین کا کہنا ہے کہ یہ نیا بیانیہ ایک مخصوص نظریہ کے فروغ کی کوشش ہے، جس کا مقصد صدیوں پر محیط مسلم حکمرانی کو "غاصبوں” اور "ظالموں” کے روپ میں پیش کرنا ہے، تاکہ آنے والی نسلوں کے ذہن میں ایک خاص فکری سانچہ بٹھایا جا سکے۔
نصاب میں شامل "تاریخ کے تاریک ادوار پر نوٹ” میں لکھا گیا ہے:
"تاریخ کے مظالم اور طاقت کے غلط استعمال کو سمجھنا ماضی کو ٹھیک کرنے کا راستہ ہے، اور اس کے لیے کسی بھی فرد یا گروہ کو آج کے دور میں ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے۔”
لیکن سوال یہ ہے کہ اگر مقصد محض غیر جانب دار تاریخ بیان کرنا ہے تو پھر صرف مغلوں پر ہی زور کیوں؟ کیوں انگریزوں یا راجپوت حکمرانوں کے ظلم، طبقاتی تفریق یا ذات پات پر بات نہیں کی جاتی؟
NCERT کا دفاع اور ماہرین کی رائے
این سی ای آر ٹی کے مطابق، نئی کتاب مکمل طور پر "شواہد اور تحقیقی مطالعے” پر مبنی ہے اور تاریخ کو سنوارنے یا چھپانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ سماجی علوم نصاب کے سربراہ میشیل ڈینینو کا کہنا ہے:
"ہم کسی کو بھی شیطان بنانے کی کوشش نہیں کر رہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ان حکمرانوں نے مظالم کیے اور ان کے فیصلے ہمیشہ مثالی نہیں تھے۔”
"اکبر نے خود بھی اعتراف کیا کہ وہ اپنی جوانی میں سخت گیر اور بے رحم تھا۔”
سیاسی و فکری حلقوں میں تشویش
متعدد مؤرخین اور ماہرین تعلیم اس تبدیلی کو محض نصابی اصلاحات نہیں بلکہ ایک "آئیڈیالوجیکل پروجیکٹ” قرار دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ تبدیلیاں ہندوستانی تاریخ کو ایک رنگ میں رنگنے، اور مسلم حکمرانی کے سنہرے اور پیچیدہ پہلوؤں کو یکطرفہ انداز میں پیش کرنے کی کوشش ہیں۔
ماہر تعلیم پروفیسر عرفان حبیب کے بقول:
"یہ تاریخ کو ایک خاص نظریہ کے تابع بنانے کی کوشش ہے۔ مغل دور کو صرف حملوں اور تشدد کے تناظر میں پیش کرنا علمی بددیانتی ہے۔”

ٹرمپ کا اشارہ: بھارت-امریکہ تجارتی معاہدہ جلد ممکن، مذاکرات تیز

بھٹکل کے بعد اب ہبلی اور چترادرگا میں بھی آوراہ کتوں کا خوف ، سی سی ٹی وی کی وائرل ویڈیو کے بعد عوام میں سخت تشویش