سعودی سے آبائی گاوں پہونچی بیٹے کی لاش ، آخری دیدار کے بعد ماں بھی چل بسی ، ایک ہی وقت میں گھر سے اٹھے دو جنازے

بہار کے بکسر ضلع کے چوسا بلاک کے تحت کھرگ پورہ گاؤں میں جمعرات کی شام ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جس سے پورا علاقہ غم میں ڈوب گیا ہے۔ امام الحسن ولد نور حسن انصاری کی میت جیسے ہی سعودی عرب سے ان کے آبائی گاؤں پہنچی تو ان کی والدہ آسیہ خاتون بیٹے کا چہرہ دیکھ کر دم توڑ گئیں۔

سعودی عرب میں بیٹے کی موت: معلومات کے مطابق امام الحسن اپنے جڑواں بھائی اعجاز الحسن کے ساتھ تین ماہ قبل روزگار کی تلاش میں سعودی عرب گئے تھے۔ وہیں تقریباً 20 دن پہلے ایک سڑک حادثے میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔ اسپتال میں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ ایک طویل قانونی عمل کے بعد جمعرات کو ان کی لاش کھرگ پورہ گاؤں پہنچی۔

میں صرف ایک بار اپنے بیٹے کا چہرہ دیکھنا چاہتی ہوں: بیٹے کی موت کی خبر سن کر والدہ آسیہ خاتون بالکل بکھر گئیں۔ وہ پہلے ہی کینسر میں مبتلا تھیں اور بیٹے کی خبر سن کر وہ ذہنی اور جسمانی طور پر بیمار ہو گئیں۔ اہل خانہ نے ان کو بہتر علاج کے لیے وارانسی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا۔ اس دوران وہ بار بار کہتی تھیں کہ میں صرف ایک بار اپنے بیٹے کا چہرہ دیکھنا چاہتی ہوں۔ اس کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے گھر والے جمعرات کو ان کو اسپتال سے گاؤں لے آئے۔

لاش دیکھ کر ماں بے ہوش ہو گئی: چوسا کے سابق ضلع پریشد ممبر منوج یادو نے بتایا کہ جمعرات کی شام جب امام کی لاش گاؤں پہنچی تو کینسر میں مبتلا آسیہ خاتون کو بھی اسپتال سے گھر لایا گیا۔ بیٹے کا چہرہ دیکھتے ہی وہ اپنا صبر کھو بیٹھیں اور بے ہوش ہو کر زمین پر گر گئیں۔ چند منٹوں میں ان کی سانسیں رک گئیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ آسیہ خاتون اپنے بیٹے کی موت کا صدمہ برداشت نہ کر سکیں۔

چوسا کے سابق ضلع پریشد رکن منوج یادو نے کہا کہ جمعرات کی شام خاتون کے بیٹے کی لاش بیرون ملک سے گاؤں پہنچی۔ اسی دن لاش دیکھ کر ماں بھی چل بسی۔ ماں پہلے ہی کینسر میں مبتلا تھیں لیکن بیٹے کی موت کا صدمہ برداشت نہ کر سکی۔”

خاتون کی موت کیسے ہوئی: سینئر ڈاکٹر ایس این سنگھ کے مطابق آسیہ خاتون کی موت کی وجہ دل کا دورہ تھا، جو ان کے بیٹے کی موت کے صدمے کی وجہ سے ہوا۔ بیٹے کی لاش دیکھ کر ماں کی حالت اس قدر بگڑ گئی کہ وہ یہ دکھ برداشت نہ کر سکیں۔ اس واقعہ سے نہ صرف خاندان بلکہ پورے گاؤں میں غم کی کیفیت طاری ہوگئی ہے۔

دو جنازے ایک ساتھ اٹھے: اس واقعے کے بعد گاؤں میں دو جنازے ایک ساتھ ادا کیے گئے۔ امام الحسن اور ان کی والدہ آسیہ خاتون کی تدفین جمعرات کی رات ادا کی گئیں۔ اس دوران گھر والوں کی آنکھیں نم تھیں۔آس پاس کے دیہاتوں سے بھی سینکڑوں لوگ جنازے میں شامل ہوئے۔

سنبھل تشدد معاملہ : پانچ ماہ بعد شاہی جامع مسجد کمیٹی کے صدر ظفر علی کو ضمانت

UPI صارفین ہو جائیں ہوشیار!کیا ختم ہونے والا ہے مفت یو پی آئی کا زمانہ؟ جانئے آر بی آئی گورنر نے کیا کہا