نئی دہلی: حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی سماعت میں شرکت کی۔ ای ڈی نے حال ہی میں ایچ سی اے میں بے ضابطگیوں کے معاملے میں انہیں نوٹس جاری کیا تھا۔ منگل کو وہ تحقیقات کے لیے حیدرآباد میں کمپنی کے دفتر پہنچے۔ اس موقع پر اظہر نے کہا کہ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔
حیدرآباد کے اپل اسٹیڈیم سے متعلق جنریٹر، فائر انجن اور دیگر آلات کی خریداری کے سلسلے میں 20 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ اس پس منظر میں ای ڈی نے اظہر کو نوٹس جاری کرکے تحقیقات کے لیے حاضر ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس سے قبل اظہر الدین 4 سال تک حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کے عہدے پر فائز رہے، ان پر اپنے دور میں فنڈز کے غلط استعمال کا الزام تھا۔
حیدرآباد پولیس نے گزشتہ سال اکتوبر میں چار مجرمانہ مقدمات درج کیے تھے، جس میں ان کے ساتھ دیگر سابق ایچ سی اے عہدیداروں کے ساتھ انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات کے تحت اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی، دھوکہ دہی، جعلسازی اور سازش کا الزام لگایا گیا تھا۔
کرکٹر سے سیاست داں بنے اظہر الدین نے 1984 سے 2000 تک 6 سال تک ہندوستانی ٹیم کے لیے کرکٹ کھیلی، جس میں انہوں نے 1989 سے 1999 تک 10 سال ہندوستانی ٹیم کی کپتانی کی۔ اپنی کپتانی کے دوران، اظہر نے 47 ٹیسٹ میچوں میں 14 مواقع پر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا اور 19 ٹیسٹ ڈرا کے ساتھ کئی بار شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ون ڈے میں، انہوں نے 174 میچوں میں کپتانی کی جہاں وہ 90 مواقع پر جیتے اور 76 بار ہارے۔