انکولہ 24؍جولائی2024(فکروخبرنیوز) اتر کنڑ ضلع کے شیرور میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے بعد سڑک پر جمع کیچڑ کے نیچے کوئی زندہ بچ جانے والا یا ٹرک نہیں ملا اور اب توجہ تین لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کے لیے گنگاولی ندی پر مرکوز کر دی گئی ہے، جن میں کیرالہ کے ایک ڈرائیور بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 16 جولائی کو ہونے والے واقعے کے بعد سے اب تک سات لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ ایک بیان میں کرناٹک کے ریونیو منسٹر کرشنا بائرے گوڈا نے کہا کہ شیرور لینڈ سلائیڈنگ کے مقام پر آپریشن جاری ہے۔
سڑک پر جمع کیچڑ کے نیچے تلاش تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔ ہمیں کوئی زندہ بچ جانے والا یا ٹرک نہیں ملا ہے۔ جب کہ ہم ندی میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں، اب زیادہ توجہ گنگاولی ندی پر مرکوز ہے۔ غوطہ خور ٹرک کیبن کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ (ایس ڈی آر ایف)، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز اور بحریہ زمین اور پانی پر کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہندوستانی فوج کی انسانی امداد اور ڈیزاسٹر ریلیف ٹیم جس میں ایک افسر، دو جونیئر کمیشنڈ افسران اور 55 دیگر مراٹھا لائٹ انفنٹری رجمنٹ، بیلگاوی اور ایک جونیئر کمیشنڈ افسر اور کالج آف ملٹری انجینئرنگ، پونے کے دو دیگر شامل ہیں۔
پہلے سے موجود ریسکیو آلات کے علاوہ فوج کی ٹیم کے پاس مخصوص ٹولز ہیں جن میں گراؤنڈ پینیٹریشن ریڈار، ڈیپ سرچ میٹل ڈیٹیکٹر، اوور بورڈ موٹرز کے ساتھ رافٹس کے خصوصی آلات شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ڈی آر ایف کے 29 ارکان، ایس ڈی آر ایف کے 42، ہندوستانی بحریہ کے 12 گہرے غوطہ خور اور ریاست کے فائر اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں تلاشی کی کارروائیوں میں سرگرم تعینات ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ کے بعد قومی شاہراہ 66 پر گاڑیوں کی آمدورفت کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
جواب دیں