انجمن حمایت اسلام مونگیر میں شعبہ دارالحکمت کا آغاز

مونگیر(فکروخبر/پریس ریلیز)صوبہ بہار کے قدیم تاریخ ساز ادارہ انجمن حمایت اسلام دلاور پور مونگیر میں ایک نئے تعلیمی شعبہ کا آغاز الحمد للہ عمل میں آیا۔ اس موقع پرافتتاحی اجلاس کے مہمان خصوصی اور دارالحکمت جامعہ رحمانی مونگیر کے نگراں جناب مفتی محمد صالحین صاحب ندوی،نائب ناظم تعلیمات جامعہ رحمانی نے اپنے خطاب میں دارالحکمت کے تعلق سے بڑی قیمتی باتیں کہیں۔ انہوںنے کہاکہ جب آپ حافظ ہونے کے ساتھ عربی الفاظ جس میں قرآن مجید کا نزول ہؤا ہے، اس کو سمجھ جائیںگے تو یقینا قرآن پڑھنے کا مزہ دوبالا ہوجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ صدر انجمن اورذمہ داران انجمن آپ تمام حضرات کی تعلیمی ترقی کیلئے فکر مند رہتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ حفظ مکمل کرنے کے ساتھ آپ اس بات پر قادر ہوجائیں کہ قرآن کیا کہتا ہے، اس کو ہم سمجھ سکیں۔
افتتاحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انجمن حمایت اسلام کے جوائنٹ سکریٹری جناب الحاج حافظ محمد امتیاز صاحب رحمانی نے کہا کہ انجمن حمایت اسلام کی تاریخ بہت شاندارہے ۔یہ ادارہ اپنی عمر کی تقریباًڈیڑھ صدی مکمل کرنے کی طرف رواں دواں ہے ،اور ہمیشہ علم کی اشاعت وتبلیغ کے ساتھ ساتھ زمانے کے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے خدمت انجام دیتارہاہے ،تحفظ ختم نبوت کی عظیم خدمت بھی اس انجمن کو حاصل ہوئی ہے اور آج بھی تحفظ دین اور یتیم ،مسکین طلبہ کی تعلیم وتربیت کے ساتھ کفالت کا بھی بہترین نظم کررہا ہے ،انجمن کے صدر محترم حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل صاحب رحمانی، نائب صدرجناب الحاج شاہ محمد صدیقی صاحب اور جناب شاہ نجم عزیز نجمی صاحب اسکی ترقی اور یہاں کے طلبہ کی تعلیمی بلندی کیلئے فکر مند رہتے ہیں ، آج شعبہ دارالحکمت کا قیام اسکی ایک مثال ہے۔انہوں نے طلبہ کو متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ حفظ قرآن مجید کے ساتھ ساتھ دارالحکمت میں رہ کر قرآن پاک کے الفاظ ، معانی اور اس کے مفاہیم کو براہ راست آسانی کے ساتھ جان اور سمجھ سکیں گے۔اور آہستہ آہستہ دوسرے علوم بھی آپ کو پڑھانے کا انتظام کیا جائے گا تاکہ آپ کامیاب ہوکر اس انجمن سے اپنے وطن جائیں۔
جامعہ رحمانی کے استاذ جناب مفتی معین کوثر صاحب رحمانی نے بھی دارالحکمت کے تعلق سے اپنے تجربات پیش کیے اورکہاکہ کم از کم اتنا ضرور ہے کہ دارالحکمت میں پڑھنے سے حفظ کے ساتھ سنت رسول بھی زندہ ہوتی ہے کیونکہ آپؐ نے اپنی پوری زندگی جس زبان میں قرآن کا نزول ہؤا، اسی زبان کا استعمال کیا، اس لیے یہ سنت رسول بھی ہے۔اس موقعہ پرشعبہ دارالحکمت جامعہ رحمانی کے استاذ جناب مولانا عبد العلیم رحمانی ازہری صاحب نے بھی طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے دارالحکمت کے فوائد اور اسکی تعلیمی کامیابی کو تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ کا مقصد پختہ حافظ قرآن، ماہر عالم دین بنانے کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر، سائنس اور دیگر جدید علوم و فنون کے واقف کار، علم کا متلاشی، نئی سوچ اور بلندیوں کو پانے کا حوصلہ رکھنے والے نیز حالات کے تقاضوں کے مطابق دین کی دعوت اور ملت کی قیادت کے قابل افراد تیار کرناہے۔
انجمن کے استاذ جناب مولانا ریان رحمانی نے انجمن حمایت اسلام میں دارالحکمت کے قیام پر مسرت کا اظہار کیا اور اپنے تعلیمی تجربات طلبہ کے سامنے پیش کرتے ہوئے انہیں زمانے کے تقاضہ کو سامنے رکھ کر علم حاصل کرنے کی طرف متوجہ کیا ۔ انجمن حمایت اسلام کے سابق طالب علم اور جامعہ رحمانی کے دارالحکمت کے فیض یافتہ مولوی حافظ محمد عادل رحمانی نے اپنے تعلیمی تجربات اور دارالحکمت کے فیض کا جو نتیجہ انکی زندگی پر ہے اسکا عملی نمونہ پیش کیا ۔
اخیر میں انجمن حمایت اسلام کے بزرگ استاذ جناب مولانا عبد الستار صاحب ندوی کی دعائوں کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہؤا۔ جناب مولانا امان اللہ رحمانی صاحب صدر مدرس انجمن حمایت اسلام اور جناب قاری عبد اللہ صاحب اور مولوی نور عالم رحمانی وغیرہ پروگرام کو کامیاب بنانے میں بڑی محنت کی اور پروگرام کو بحسن وخوبی اختتام تک پہونچایا۔

«
»

بھٹکل میونسپل کاؤنسل کے انچارج صدر کے طور پر الطاف کھروری نے سنبھالا عہدہ

تعلیمی اداروں کوبامقصد بنائیے