امریکی دباؤ اور اڈانی تحقیقات کی وجہ سے مودی خاموش : راہل گاندھی کاالزام

نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے بدھ کے روز وزیر اعظم مودی پر الزام لگایا کہ، پی ایم مودی اڈانی گروپ کے بارے میں امریکی تحقیقات کی وجہ سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ تحقیقات میں مالی روابط کا انکشاف ہونے کا خطرہ ہے۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا، بھارت، براہ کرم سمجھیں، صدر ٹرمپ کی بار بار دھمکیوں کے باوجود پی ایم مودی کی ان کے سامنے کھڑے نہ ہونے کی وجہ اڈانی کے خلاف جاری امریکی تحقیقات ہے۔”

راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ، ایک خطرہ مودی، اے اے، اور روسی تیل کے سودوں کے درمیان مالی روابط کو بے نقاب کرنا ہے۔ مودی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

ٹیرف پر جاری کشیدگی کے درمیان، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو اعلان کیا کہ امریکہ بڑی مقدار میں روسی تیل خریدنے پر ہندوستان پر ٹیرف میں "کافی اضافہ” کرے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس تیل کا زیادہ حصہ کھلے بازار میں بھاری منافع کے لیے فروخت کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، بھارت نہ صرف بڑے پیمانے پر روسی تیل خرید رہا ہے، اس کے بعد، وہ خریدے گئے زیادہ تر تیل کو کھلے بازار میں بڑے منافع کے لیے فروخت کر رہا ہے۔ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ یوکرین میں کتنے لوگ روسی جنگی مشین کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے، میں بھارت کی طرف سے ادا کردہ ٹیرف میں خاطر خواہ اضافہ کروں گا، اس معاملے پر امریکہ کی توجہ کے لیے آپ کا شکریہ!!!”

دریں اثنا، ہندوستان نے قومی مفاد پر مبنی توانائی کی پالیسی جاری رکھنے کے اپنے خود مختار حق کا دفاع کیا ہے۔

حکومت ہند نے واضح کیا ہے کہ ہندوستان کی توانائی کی خریداری مارکیٹ کی حرکیات اور قومی مفادات کے تحت ہوتی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے روسی تیل کی خریداری پر جرمانے کے اعلان پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ، آپ توانائی کے حصول کی ضروریات کے بارے میں ہمارے وسیع نقطہ نظر سے واقف ہیں، کہ ہم مارکیٹ میں دستیاب چیزوں اور موجودہ عالمی صورتحال کو دیکھتے ہیں۔ ہم کسی بھی تفصیلات سے واقف نہیں ہیں۔

غیر مسلموں کو شہریت، مسلمانوں پر مقدمات برقرار — آسام حکومت کا دوہرا معیار؟

سنبھل شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کے صدر اور کئی نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ