بنٹوال (فکروخبرنیوز) بی سی روڈ پر صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب لیڈران کے بیانات کے بعد لوگ مشتعل ہوگئے۔
وارتا بھارتی میں شائع خبر کے مطابق وشو ہندو پریشد کے لیڈر شرن پمپویل اور بنٹوال میونسپلٹی کے سابق چیئرمین محمد شریف کے اشتعال انگیز بیانات کے بعد پیر کی صبح بی سی روڈ میں کشیدہ صورتحال پیدا ہوگئی لیکن دوپہر تک علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے حالات کو قابو میں کر لیا گیا۔
کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب سنگھ پریوار کے ‘بی سی روڈ چلو’ کال کا جواب دیتے ہوئے سنگھ پریوار کے کارکن رکتیشوری مندر کے سامنے جمع ہوئے اور محمد شریف کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے مارچ کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جنہوں نے مارچ کو روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔ آخر کار پولیس بھیڑ کو منتشر کرنے میں کامیاب ہو گئی
سنگھ پریوار کے کئی رہنما بشمول شرن پمپ ویل، پونیتھ اٹاور، اور پرساد کمار رائے بنٹوال، احتجاج کے دوران موجود تھے۔ آئی جی پی امیت سنگھ، ضلع ایس پی یتیش این، اے سی ہرش وردھن اور تحصیلدار ارچنا بھٹ کی نگرانی میں اضافی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے، جو امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے جائے واقعہ پر موجود تھے۔ حکام نے بی سی روڈ کے آس پاس اضافی پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں اور سکیورٹی مزید بڑھادی گئی ہیں۔
محمد شریف اور بلدیہ ممبر حسنار کے خلاف بنٹوال پولس اسٹیشن میں اشتعال انگیز بیان دینے کا معاملہ درج کیا گیا ہے اور مبینہ طور پر وہ فی الحال پوچھ گچھ کے لیے پولیس کی حراست میں ہیں۔ شرن پمپ ویل اور پونیتھ اٹاور کے خلاف منگلورو سی ای این کرائم پولیس اسٹیشن میں بھی کیس درج کیے گئے ہیں۔