!اروند کیجروال کاوزیراعلی عہدے سے استعفی

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال گزشتہ روز ہی تہاڑ جیل سے باہر آئے ہیں۔ اس درمیان اتوار کو انہوں نے اگلے دو دن میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ اروند کجریوال نے کہا کہ اگلے دو دن میں قانون سازیہ پارٹی کی میٹنگ ہوگی اور اس میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ اگلا وزیراعلیٰ بھی عام آدمی پارٹی سے ہی ہوگا۔

اروند کجریوال نے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک عوام کی عدالت میں جیت نہیں جاتا ہوں، تب تک میں وزیراعلیٰ نہیں بنوں گا۔ میں چاہتا ہوں کہ دہلی کا انتخاب نومبر میں ہو۔ عوام ووٹ دے کر جتائیں اس کے بعد میں وزیراعلیٰ کی کُرسی پر بیٹھوں گا۔

دہلی کے وزیراعلیٰ  نے کہا کہ عوام کی دعاء سے بی جے پی کی ساری سازش کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ ان کے آگے ہم نہیں جھکیں گے، نہ رکیں اور نہ بکیں گے۔ آج دہلی کے لیے کتنا کچھ کر پائے کیونکہ ہم ایماندار ہیں۔ آج یہ (بی جے پی) ہماری ایمانداری سے ڈرتے ہیں کیونکہ یہ ایماندار نہیں ہیں۔

اروند کجریوال نے آگے مزید کہا "میں پیسے سے اقتدار اور اقتدار سے پیسہ’ اس کھیل کا حصہ بننے نہیں آیا تھا۔ دو دن بعد میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔ قانون کی عدالت سے مجھے انصاف ملا، اب عوام کی عدالت مجھے انصاف دے گی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں وارننگ دی گئی تھی کہ اگر دوسری بار خط لکھا تو جیل میں فیملی سے ملاقات بند کر دی جائے گی۔ کجریوال نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بڑے بڑے دشمن ہیں لیکن ستندر جین اور امانت اللہ خان بھی جلد ہی باہر آجائیں گے۔

وزیراعلیٰ اروند کجریوال کے استعفیٰ پر کابینی وزیر کیلاش گہلوت نے کہا کہ اب وزیراعلیٰ عوام کی عدالت میں جائیں گے اور ان سے ہی انصاف مانگیں گے، عدالت نے انصاف دے دیا ہے، اب جنتا کی باری ہے۔ راگھو چڈھا نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں دہلی کے عوام پھر سے اروند کجریوال کو منتخب کرکے وزیراعلیٰ بنائیں گے۔

اروند کجریوال کے دو دنوں بعد استعفیٰ دینے کے اعلان پر کانگریس رہنما سندیپ دکشت نے کہا کہ صرف ضمانت مل جانے سے انصاف کی جیت کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔ یہ عوام طے نہیں کر سکتے کہ کوئی مجرم ہے یا نہیں۔ یہ عدالت کا کام ہے۔ دوسری طرف بی جے پی رہنما نے بھی کجریوال معاملے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ کجریوال اپنے استعفیٰ کے بعد اپنی اہلیہ سنیتا کجریوال کو اگلا وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں کیونکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وہ خود وزیراعلیٰ کے عہدے پر نہیں بیٹھ سکتے نہ ہی کسی فائل پر دستخط کر سکتے ہیں۔