بھٹکل:18/مئی/2024ء(فکروخبرنیوز)ناظم ندوۃ العلماء اور جنرل سکریٹری آل انڈیا پیام انسانیت فورم مولانا بلال عبدالحی حسنی ندوی کی بھٹکل آمد کی مناسبت سے آج جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں بعد نماز عصر بھٹکل و اطراف کے علماء کرام سے مولانا محترم کا خطاب ہوا جس میں مولانا نےکہا کہ علماء امت دل کی حیثیت رکھتے ہیں علماء ٹھیک تو امت ٹھیک رہے گی، لہذا سب سے پہلے علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ احتساب کا ئنات سے پہلے احتسابِ نفس کریں ، کیونکہ احتسابِ نفس کے ساتھ تھوڑی توجہ بھی بڑی تبدیلی لاتی ہے ،اسی کے ساتھ مولانا نے مزید کہا کہ دین کا کام جہاں بھی ہورہا ہے اس سے ہمیں خوشی ہونی چاہیے ، امام مالک ؒ کا قول نقل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کام اللہ کے لیے ہوگا وہ باقی رہے گا لہذا سب سے پہلی شرط اخلاص ہونی چاہیے ۔اور خاص کر مولانا نے اس بات پر بھی توجہ دی کہ علما ء کو اپنے دائرہ کار سے فائدہ اٹھانا چاہیے اگر اس دائرہ کار سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا تو وہ دائرہ تنگ ہوجاتا ہے ۔آخر میں مولانا نے اطراف و اکناف میں مکاتب کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اطرف و اکناف میں بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ وہاں جاکر ایک دو سال محنت کریں اس طور پر کہ وہاں بھی دین کی ہوائیں چلیں۔بتادیں کہ مولانا جامعہ اسلامیہ بھٹکل کی دعوت پر ناظم ندوۃ العلماء بننے کے بعد پہلی مرتبہ تشریف لائے ہیں ، آج بعد نماز عصر جامعہ اسلامیہ بھٹکل کی مسجد میں علماء کرام کے ساتھ خصوصی نشست رکھی گئی تھی جس کا آغاز مولوی عبید ابن مولانا امین رکن الدین کی تلاوت سے ہوا اور استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا سید احمد سالک برماور ندوی نے نعتیہ کلام پیش کیا جبکہ مہمانوں کا تعارف مولانا انصار صاحب مدنی اور نظامت کے فرائض مولانا شعیب صاحب ندی نے انجام دیے ، دعائیہ کلمات پر اس نشست کا اختتام ہوا ۔
جواب دیں