اترپردیش: تہواروں کے پیش نظر پیر کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے چیف سکریٹری، ڈی جی پی، ایڈیشنل چیف سکریٹری اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس دوران انہوں نے عہدیداروں کو کئی سخت ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب کے خلاف توہین آمیز ریمارکس برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
غازی آباد، اترپردیش کے ڈاسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسمہانند گری نے حال ہی میں ایک متنازع بیان دیا تھا۔ جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے۔ اب اس کے تعلق سے اور تہواروں کے پیش نظر پیر کو چیف سکریٹری، ڈی جی پی، ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اور دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ ہر عقیدہ اور فرقہ کا احترام ہونا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر شہری کے دل میں عظیم انسانوں کے تئیں احسان مندی کا جذبہ ہونا چاہیے لیکن اسے زبردستی کسی پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ اگر کوئی شخص عقیدے سے کھیلتا ہے، عظیم انسانوں، دیوتاؤں، فرقوں وغیرہ کے عقیدے کے خلاف نازیبا ریمارکس کرتا ہے تو اسے قانون کے کٹہرے میں لا کر سخت سزا دی جائے گی۔
ایسے میں لوگوں کو تمام عقائد، مذاہب اور فرقوں کے لیے ایک دوسرے کا احترام کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ احتجاج کے نام پر انتشار، توڑ پھوڑ اور گھیراؤ قابل قبول نہیں۔ جو بھی ایسا کرنے کی جرات کرے گا اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
پولیس انتظامیہ کو ہدایات دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ہر ضلع اور ہر پولیس اسٹیشن کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ نوراتری وجے دشمی کا تہوار خوشی، امن اور ہم آہنگی کے ماحول میں منایا جائے۔ ماحول خراب کرنے والوں کی نشاندہی کریں اور سخت کارروائی کریں۔ قانون کے خلاف کام کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔
خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایات دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پرہجوم علاقوں میں پٹرولنگ اور پی آر وی 112 پٹرولنگ کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بیٹیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، اس کے لیے تمام محکمے مل کر کام کریں۔