مصر :روحِ امم کی حیات کشمکشِ انقلاب

یہاں تک کہ اخوان کے کٹر مخالفین کو اس کی مذمت پر مجبور ہونا پڑالیکن اس کے باوجود مصری حکمرانوں کے طرزِ عمل میں کوئی تبدیلی نہیں ائی۔ ان لوگوں نے اخوان کوبزورِ قوت کچلنے کی ایک نئی سازش رچی۔…

یہاں تک کہ اخوان کے کٹر مخالفین کو اس کی مذمت پر مجبور ہونا پڑالیکن اس کے باوجود مصری حکمرانوں کے طرزِ عمل میں کوئی تبدیلی نہیں ائی۔ ان لوگوں نے اخوان کوبزورِ قوت کچلنے کی ایک نئی سازش رچی۔…

دونوں ہی اپنے دل و دماغ میں ایک کمی سی محسوس کرتے ہیں۔ مردعورت کے بغیر تشنہ اور عورت کے حاسل کرلینے کے بعد مطمئن ہوجاتا ہے۔اسی طرح عورت مرد کے حاصل کرلینے کے بعد کامل سکون اور یکجہتی محسوس…

آج تک نہ تو اپنی مخفی روح کی تا بندگی اور تا بانی کا اظہار کیا اور نہ ہی اس ذیل میں کسی عزم و ارادہ کا عندیہ پیش کیا ہے بلکہ ازل سے اپنی غفلت ،بے حسی اوراحساس کمتر…

پوری دنیا میں امن کا دعویٰ کرنے والوں نے خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔افسوسناک ایک تحقیقی رپورٹ کے سے پتہ چلاہے کہ بدھ مت کے پیروکاروں کا کہنا ہے کہ مسلمان برما میں باہر سے آئے ہیں اور انہیں برما…

جونہی واحدسپرطاقت کانشہ دوآتشہ ہواتواس نے فوری طورپردنیاکی سیاست اورجغرافئے میں تبدیلیوں کیلئے نیوورلڈ آرڈرجیسامنحوس پروگرام کوبالجبرنافذکرنے کیلئے جارحیت کاآغازکردیاتاکہ کوئی بھی قوت اس کے مدمقابل نہ آسکے۔سب سے پہلے ایک منظم پروگرام کے مطابق اکتوبر میں نائن الیون کوجوازبنا…

امریکا میں آنے والا حالیہ بحران نیا نہیں ہے تاہم پہلے سے شدید ضرور ہے کہ 17 سال کے بعد پہلی مرتبہ حکومت کو شٹ ڈان کی کال دینی پڑی۔اپنی کتاب جنگوں کے سوداگر میں انتہائی تفصیل کے ساتھ میں…

جسٹس کرنن نے چاہے کسی بھی تناظر میں یہ فیصلہ دیا ہو ظاہر ہے کہ ہندوستان جیسے ملک میں اس قسم کے عدالتی فیصلوں یا ریمارکس پر شدید ردعمل ہونا ہی ہے۔ یہ کیسا عدالتی فیصلہ ہے۔ جس سے ہندوستانی…

یہودی، عیسائی یا دیگر اقوام کی سوچ یہ ہے کہ اگر مستقبل میں کوئی میدانِ کارزار میں نظر آئے گا تو وہ مسلمان ہے۔ مسلمان جہاں بھی رہتے ہیں اپنے مذہب اور کلچر کو عزیز رکھتے ہیں، جب کہ دیگر…

یہ واقعہ۱۳ جون ۲۰۰۲ء کو وقوع پذیر ہوا۔امریکہ کو اس وقعے کی خبر ۱۶جون ۲۰۰۲ء کوہوئی جب سیارچے کو گزرے ہوئے تین دن گزر چکے تھے۔ناسا کے حساس آلات نے پہلی بار اس قیامت کی نشاندہی کی،خلائی تحقیق کے ماہرین…

خلیفہ نے اس کا جواب دینا بھی مناسب نہیں سمجھاتھا۔ہلاکو نے نہ صرف قلعہ الموت فتح کر لیا تھا بلکہ جس بستی نے بھی مزاحمت کی اس کی اینٹ سے اینٹ بجا کر رکھ دی تھی۔ ستمبر ۱۲۵۷ء میں وہ…