راہل گاندھی نے بی جےپی اور آر ایس ایس پر گوا کا فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے زعفرانی پارٹی اور سنگھ پریوار کو متنبہ کیا کہ انہیں اس کی کھلی چھوٹ نہیں دی جاسکتی۔ واضح رہے کہ گوا کے عیسائی راہب سینٹ فرانسیس زیویئرس کے تعلق سے آر ایس ایس کے سابق لیڈر سبھاش ویلنگر کر کے متنازع تبصرہ کی وجہ سے عیسائیوں میں شدید بے چینی ہے جبکہ یہاں بھگوا عناصر نے مسلمانوں کی بھی معاشی بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ آر ایس ایس کے ذریعہ پورے ملک میں اسی طرح کی کارروائیاں ڈھٹائی کے ساتھ انجام دی جارہی ہیں اور اس مہم کو اعلیٰ سطح پر حمایت حاصل ہے۔ راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا ہے کہ’’گوا کی کشش اس کی قدرتی خوبصورتی اور اس کے متنوع اور ہم آہنگ شہریوں کی گرمجوشی اور مہمان نوازی میں پنہاں ہے، لیکن بدقسمتی سے بی جے پی کے دور حکومت میں اس ہم آہنگی پر حملہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی جان بوجھ کر فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے، آر ایس ایس کے ایک سابق لیڈر عیسائیوں اور سنگھ کی تنظیموں کو مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ پر اکسا رہے ہیں۔ پورے ملک میں سنگھ پریوار کے ذریعہ اسی طرح کی کارروائیاں ڈھٹائی کے ساتھ کی جاری ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ گوا میں، بی جے پی کی حکمت عملی واضح ہے، وہ غیر قانونی طریقہ سے سرسبز زمین کو تبدیل کرکے اور ماحولیاتی ضوابط کو نظرانداز کرکے ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں کا استحصال کرتے ہوئے لوگوں کو مذہبی بنیاد پر تقسیم اورگوا کے قدرتی و سماجی ورثے پر حملہ کررہی ہے۔