منگلورو (فکروخبر نیوز) آئے دن آن لائن دھوکہ دہی کے معاملات کے بارے میں سننے اور پڑھنے کو ملتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سامنے والا اس درجہ آدمی کو پریشان کرتا ہے اور انہیں ذہنی طور پر ایسے ماحول میں لے جاتا ہے جہاں اس سے واپس آنا اس کے لیے مشکل معلوم ہوتا ہے اور اس کی باتوں میں یقین کرتے ہوئے وہ اپنی جمع پونجی لگالیتا ہے۔ افسوس تب ہوتا ہے کہ جب وہ محنت کی کمائی کسی کی باتوں میں آکر یک لخت گنوائی جاتی ہے۔ اسی لیے بار بار مختلف اداروں اور محکموں کی طرف سے یہ ہدایات دی جاتی ہیں کہ انجان شخص سے رابطہ نہ کریں اور نہ ہی کسی ایسی لنک پر کلک کریں جس میں سرمایہ کاری کی بات ہو۔
اسی طرح کا ایک واقعہ سی ای این پولیس تھانہ میں رپورٹ ہوا ہے جہاں شکایت درج کرتے ہوئے متأثرہ شخص نے بتایا کہ اس کے ساتھ 42.50 لاکھ روپیے کا فراڈ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 13 جولائی کو شکایت کنندہ کو "پریا اگروال” کے نام سے ایک لنک موصول ہوا جس میں سرمایہ کاری کے مواقع کی معلومات دینے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ لنک پر کلک کرنے کے بعد اسے ایک اور ویب لنک ملا، جس کے ذریعے اسے ایک ایپ پر رجسٹریشن کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ملزم نے رابطہ نمبر بھی فراہم کیا اور شکایت کنندہ نے اپنی ذاتی معلومات اپ لوڈ کرکے اکاؤنٹ رجسٹرڈ کیا۔
زیادہ منافع کے لالچ میں متاثرہ شخص نے 24 جولائی سے 19 ستمبر کے درمیان مختلف بینک کھاتوں کے ذریعے مرحلہ وار ₹42.50 لاکھ کی رقم ٹرانسفر کر دی۔ تاہم 20 ستمبر کو جب ایک اور لنک کے ذریعے اسے ₹12 لاکھ بطور "ٹیکس” ادا کرنے کے لیے کہا گیا تو اسے شک ہوا اور مزید تحقیق پر انکشاف ہوا کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہوا ہے۔
شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ نامعلوم افراد نے سرمایہ کاری کا جھانسہ دے کر رقم ہتھیا لی ہے۔ پولیس نے معاملہ درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔




