وقف ترمیمی بل پر نظر ثانی کیلئے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے سربراہ جگدمبیکا پال اپوزیشن اراکین کے بائیکاٹ کے باوجود مختلف ریاستوں کا دورہ اور وہاں میٹنگیں کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن تک اپنی رپورٹ ’’حتمی طور پر‘‘ پارلیمنٹ میں پیش کردیں گے۔
واضح رہے کہ جگدمبیکا پال کی من مانی کی وجہ سے اپوزیشن کے اراکین نے جے پی سی کی میٹنگوں کا بائیکاٹ کررکھا ہے، اس کے باوجود اس کی رپورٹ وقت پر پیش کرنےکا چیئرمین کا اعلان حیران کن ہے اوراس اندیشے کو تقویت دیتاہے کہ جگدمبیکا پال اپوزیشن اراکین کی رائے اور اعتراض کو خاطر میں نہ لاکر حکومت حامی رپورٹ پیش کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ پارلیمنٹ کا اجلاس ۲۵؍ نومبر کو شروع ہوگا۔ جگدمبیکاپال کا کہنا ہے کہ وہ رپورٹ کے۲۰۰؍ سے ۲۵۰؍ صفحات پہلے ہی تیار کرچکے ہیں۔ اس بیچ کمیٹی کے اپوزیشن اراکین نے ایک بار پھر کہا ہے کہ جے پی سی کے چیئر مین کے خلاف اسپیکر سے شکایت پرانہیں جو یقین دہانیاں کروائی گئی تھیں ان پر عمل نہیں ہوا ہے۔ شکایت کرنےوالوں میں ٹی ایم سی کے کلیان بنرجی، ڈی ایم کے کے اے راجا، کانگریس کے محمد جاوید اور ایم آئی ایم کے اویسی شامل ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ جگدمبیکاپال کمیٹی کاکورم پورا نہ ہونے کے باوجود مختلف ریاستوں کا دورہ کررہے ہیں۔ جے پی سی اس وقت ۵؍ ریاستوں کے دورے پر ہے مختلف گروپس سے ملاقاتیں کررہی ہے نیز ان کی رائے لے رہی ہے۔ اس الزام پر کہ کورم پورا نہ ہونے کے باوجود کمیٹی کی میٹنگیں ہو رہی ہیں، پال نے مذکورہ دوروں کو غیر رسمی اور ’’اسٹڈی ٹور‘‘ (تعلیمی دورے) قرار دی اور کہا کہ ان پر کورم جیسے ضوابط کی شرط عائد نہیں ہوتی۔