بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ نے ایک اہم فیصلے میں الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ اگر وہ میونسپل انتخابات میں وی وی پیٹ (VVPAT) کا استعمال نہیں کر سکتا تو پھر انتخابات بیلٹ پیپر پر کروائے جائیں۔ عدالت نے کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار دن میں جواب طلب کیا ہے۔
ناگپور : بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ نے جمعہ کے روز انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ اگر وہ آئندہ میونسپل انتخابات کے دوران ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (VVPAT) کا استعمال نہیں کرنا چاہتا تو اسے بیلٹ پیپر پر انتخابات کروانے ہوں گے۔ اس سلسلے میں عدالت نے کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ ہدایت کانگریس لیڈر پرفل گڈگھے (Prafulla Gudadhe) کی جانب سے دائر کردہ ایک عرضی پر سماعت کے بعد جاری کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریاست کے تمام پولنگ بوتھوں پر وی وی پیٹ کے استعمال سے معذرت کی تھی، جس کے خلاف پرفل گڈگھے نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ ان کی جانب سے ایڈوکیٹ پون دہاٹ اور ایڈوکیٹ نہال سنگھ راٹھوڑ نے دلائل پیش کیے۔
درخواست گزار کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے متعدد مواقع پر انتخابی عمل میں شفافیت اور جمہوریت پر ووٹروں کا اعتماد برقرار رکھنے کے لیے وی وی پیٹ (VVPAT) کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ان کا موقف تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM) سے ووٹر کو یہ تسلی نہیں ہوتی کہ اس کا ووٹ صحیح امیدوار کو گیا ہے یا نہیں، جبکہ وی وی پیٹ سے نکلنے والی پرچی اس کی تصدیق کرتی ہے۔ وکلاء نے کہا، "ووٹنگ کی تصدیق صرف ایک تکنیکی سہولت نہیں بلکہ جمہوریت میں شفافیت کی بنیاد ہے۔”
عرضی میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن تکنیکی یا دیگر وجوہات کی بنا پر وی وی پیٹ فراہم کرنے سے قاصر ہے تو بیلٹ پیپر کا استعمال کیا جائے تاکہ ووٹروں کا اطمینان برقرار رہے۔
عدالت نے ان دلائل کو تسلیم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ ہر پولنگ بوتھ پر وی وی پیٹ کا انتظام کرے، اور اگر ایسا ممکن نہیں تو بیلٹ پیپر پر ووٹنگ کروائی جائے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد پرفل گڈگھے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ووٹوں کی تصدیق کے بغیر پولنگ کرنا آنکھوں پر پٹی باندھ کر جمہوریت چلانے کے مترادف ہے۔” انہوں نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کیا۔




