UPI صارفین ہو جائیں ہوشیار!کیا ختم ہونے والا ہے مفت یو پی آئی کا زمانہ؟ جانئے آر بی آئی گورنر نے کیا کہا

ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر سنجے ملہوترا نے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) ادائیگی کے بارے میں بڑا اشارہ دیا ہے۔ انہوں نے جمعہ کو کہا کہ مستقبل میں یو پی آئی انٹرفیس کو مالی طور پر مزید مضبوط بنانے پر زور دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں یہ ڈیجیٹل ادائیگی ہمیشہ مفت نہیں ہوگی۔ اس کے لیے چارج ادا کرنا پڑے گا۔

آر بی آئی کے گورنر نے ممبئی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (UPI) سسٹم بغیر کسی فیس کے کام کر رہا ہے، لیکن یہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔ سنجے ملہوترا نے کہا کہ اگرچہ حکومت اس کے لیے بینکوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو کچھ سبسڈی دیتی ہے۔ حکومت ایسا اس لیے کرتی ہے تاکہ UPI سسٹم ریئل ٹائم انفراسٹرکچر میں بغیر کسی رکاوٹ کے چل سکے۔

آر بی آئی کے گورنر نے مزید کہا کہ آج کے دور میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو محفوظ بنانا بھی ضروری ہے اور ہمارا ملک ہمیشہ سے اس کے لیے پرعزم رہا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی رہے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انفراسٹرکچر کی پائیداری کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایسی صورت حال میں کسی کو رقم ادا کرنی پڑے گی۔

لوگ بلا امتیاز UPI ادائیگی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ہر کوئی یو پی آئی کی ادائیگی اندھا دھند کر رہا ہے۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سنجے ملہوترا نے اس سے جڑے اخراجات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف دو سالوں میں یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کا اعداد و شمار 31 کروڑ سے بڑھ کر 60 کروڑ ہو گیا ہے۔ اس رفتار نے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے دباؤ پیدا کیا ہے۔ حکومت ہند اس UPI ٹرانزیکشن کے لیے صارفین سے کوئی فیس نہیں لیتی ہے۔ اس کے ساتھ اس سے کوئی ریونیو بھی نہیں ملتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ (MDR) صفر ہے۔ اس حوالے سے اس انڈسٹری کے لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو زیادہ دیر نہیں چلے گی۔

آر بی آئی گورنر نے کچھ اہم باتیں کہیں۔

ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں شرح سود میں کمی پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کا فیصلہ مستقبل کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ اس میں مہنگائی کے موجودہ اعداد و شمار بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی موجودہ شرح 2.1 فیصد ہے۔

سعودی سے آبائی گاوں پہونچی بیٹے کی لاش ، آخری دیدار کے بعد ماں بھی چل بسی ، ایک ہی وقت میں گھر سے اٹھے دو جنازے

رابطہ تعلیمی ایوارڈ کی پروقار تقریب ، ممتاز طلبہ وطالبات کے درمیان گولڈ میڈل تقسیم