مظفرنگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے قصبہ بوڑھانہ میں اقلیتوں سے متعلق متنازع پوسٹ کے خلاف گذشتہ سنیچر کی رات ہوئے احتجاج پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے مظاہرے میں شرکت کرنے والوں پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 19 لوگوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ گرفتار کیے گئے مظاہرین میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے نگر صدر اور آل انڈیا مجلس تدو المسلمین کے یوتھ ضلع صدر بھی شامل ہیں۔
مظفر نگر ایس ایس پی ابھیشیخ سنگھ نے پولیس کارروائی کے سلسلے میں ایک پریس کانفرنس تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ‘ماحول خراب کرنے کے لیے اب تک مجموعی طور پر 19 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ایم آئی ایم کے مقامی رہنما بھی شامل ہیں۔’ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور مزید مظاہرین کی گرفتاری ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ چند دن قبل مظفر نگر میں سوشل میڈیا فیس بک پر کیے گئے متنازع پوسٹ سے ناراض مسلم معاشرے کے سینکڑوں لوگوں نے بڈھانہ قصبہ مین روڈ بلاک کر کے احتجاج شروع کر دیا تھا۔ مظاہرین قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے ملزمین کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس دوران پولیس افسران نے موقعے پر پہنچ کر مظاہرین کو سمجھایا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور یقین دہانی کرائی کہ اس کے اوپر سخت ترین کاروائی کی جائے گی۔ مگر اسی کے ساتھ پولیس نے 700 نامعلوم مظاہرین پر بھی ماحول بگاڑنے کے الزام میں کیس درج کر لیا جس کے تحت اب گرفتاری عمل میں لائی جا رہی ہے۔