سہارنپور: یوپی میں مدارس کے بعد اب مکتب (نرسری اور پری نرسری) اے ٹی ایس کے ریڈار پر ہیں۔ اے ٹی ایس غیر تسلیم شدہ مکتب کی تحقیقات کرے گی۔ اے ٹی ایس نے سہارنپور میں 118، شاملی میں 190 اور مغربی یوپی کے مظفر نگر میں 165 مکتبوں کی فہرست تیار کی ہے۔ دیوبند اے ٹی ایس سہارنپور ڈویژن میں کل 473 مکاتب کی جانچ کرے گی۔ دیوبند اے ٹی ایس نے سہارنپور ڈویژن کے تینوں اقلیتی عہدیداروں سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔
سہارنپور کے دیوبند میں 118 مکتب ہیں۔ ان کے ذرائع آمدن کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔ اس کی وجہ اے ٹی ایس کو ملنے والی انٹیلی جنس ان پٹ بتائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس ان پٹ کے بعد اے ٹی ایس نے کئی مکتب کی چھان بین کی۔ کوتاہیوں کی رپورٹ حکومت کو بھجوا دی گئی۔ اب اے ٹی ایس تمام مکاتب کی جانچ کرنے جا رہی ہے۔ ضلع اقلیتی افسر سمن گوتم کا کہنا ہے کہ ہم سے جو بھی فہرست مانگی گئی، ہم نے دی ہے۔ سہارنپور کے 118 مکتبوں کی فہرست تیار کرکے اے ٹی ایس کو دی گئی۔ ان میں سے کچھ کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ حکومت کو بھیج دی گئی ہے۔ ان مکاتب کی تحقیقات کے لیے 8 نکات طے کیے گئے ہیں۔ انہیں پہچان کیوں نہیں ملی؟ ان مراکز کو چلانے کے لیے فنڈز کہاں سے آرہے ہیں؟ یہ مکتب کب سے کام کر رہے ہیں؟
8441 مدارس غیر قانونی پائے گئے: واضح رہے کہ اس سے قبل مدارس کا سروے کیا گیا تھا۔ اس سے قبل کے سروے میں 8441 مدارس بغیر شناخت کے پائے گئے تھے۔ یوپی میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے 20 اکتوبر 2022 کو مکمل ہو چکا ہے۔ 1 ماہ 5 دن تک جاری رہنے والے اس سروے میں ریاست میں تقریباً 8441 مدارس ایسے پائے گئے جنہیں تسلیم نہیں کیا گیا۔ سب سے زیادہ 550 مدارس مراد آباد میں، 350 بستی اور 240 مظفر نگر میں بغیر شناخت کے پائے گئے۔ دارالحکومت لکھنؤ میں 100 مدارس کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ پریاگ راج ماؤ میں 90 مدارس، اعظم گڑھ میں 132 اور کانپور میں 85 سے زیادہ مدارس غیر تسلیم شدہ پائے گئے۔ جبکہ اتر پردیش میں 15 ہزار 613 تسلیم شدہ مدارس ہیں۔ یوپی مدرسہ بورڈ نے 2017 سے تسلیم کرنا بند کر دیا ہے۔