ٹریفک پولیس کا بڑا اقدام: اے آئی کیمروں سے سخت قوانین نافذ کرنے کی تیاری

اڈوپی ضلع میں ٹریفک کی بے ترتیبی اور حادثات کو روکنے کے لیے پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ضلعی پولیس سپرنٹنڈنٹ ہری رام شنکر نے منیپل کے سنڈیکیٹ سرکل پر نئے ٹریفک سگنل کا معائنہ کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میونسپل کونسل نے اس پروجیکٹ کے لیے 50 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔ سات منصوبہ بند مقامات میں سے شہر کی حدود میں چار اور ضلع کے دیگر تین مصروف چوراہوں پر یہ کیمرے نصب ہوں گے۔

اے آئی کیمروں کا نظام کیسے کام کرے گا

یہ جدید اے آئی کیمرے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں جیسے سگنل توڑنا، تیز رفتاری یا دیگر غلطیاں خود بخود پکڑیں گے۔ پکڑے جانے پر جرمانے کا الرٹ یا نوٹس فوری طور پر گاڑی مالک کے موبائل فون پر بھیج دیا جائے گا، جس سے دستی چیکنگ کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔ ایس پی شنکر نے واضح کیا کہ ابتدائی طور پر عوام کو آگاہی دی جائے گی، لیکن مکمل فعال ہونے کے بعد جرمانے خودکار ہوں گے۔

سپیڈ کنٹرول اور نگرانی کا اضافی بندوبست

نیشنل ہائی ویز پر حفاظت بڑھانے کو چھ مقامات پر سپیڈ رڈار گنز لگائے جائیں گے جو تیز رفتاری والے گاڑیوں کو پکڑیں گے۔ اسی طرح ‘سائنہ درشتی’ پروجیکٹ کے تحت چیمبر آف کامرس کے اشتراک سے 200 مقامات پر سی سی ٹی وی نصب کیے جا رہے ہیں، جن میں سے 25 پر کام مکمل ہو چکا ہے اور ایک مرکزی کنٹرول روم بھی قائم کیا جا رہا ہے۔ شہر میونسپل کمشنر محنتاش ہنگارگی نے بتایا کہ بڑے چوراہوں پر سائن بورڈز بھی لگائے جائیں گے۔

سڑکوں اور سگنلز کی بہتری

ہفتہ آخر اور تہواروں پر ہجوم کے پیش نظر سڑکوں کی بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بنایا جا رہا ہے، جس میں مفت بائیں موڑ کی لینوں کا توسیع، پرانے کھمبوں کو ہٹانا اور نئی سٹاپ لائنز و زیبرا کراسنگز کی پینٹنگ شامل ہے۔ دو چوراہوں پر نئے ٹریفک سگنلز بھی نصب کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آگاہی مہموں کے بعد ہی جرمانوں کا سلسلہ شروع ہوگا تاکہ شہری خود احتیاط کریں۔

روپیہ ریکارڈ گراوٹ کے ساتھ 90.21 پر بند،سوشل میڈیا پر حکومت پر طنز کے تیر

بھٹکل میں جنگلاتی حقوق پر آگاہی ریلی : تین نسلوں کی دستاویزات کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ