ترکیہ نے بحیرہ اسود میں 75 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس کا نیا ذخیرہ دریافت کیا ہے، جس کی مالیت تقریباً 30 ارب ڈالر ہے۔ صدر رجب طیب اردوان نے 17 مئی 2025 کو اس دریافت کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ذخیرہ گوکٹیپ-3 کنویں میں 3,500 میٹر کی گہرائی پر ملا ہے اور یہ ترکی کی گھریلو گیس کی ضروریات کو 3.5 سال تک پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
ترکیہ کی توانائی کی ضروریات کا 90 فیصد سے زائد حصہ درآمدات پر منحصر ہے، اور یہ نئی دریافت ملک کی توانائی کی خود کفالت کی کوششوں میں اہم پیش رفت ہے۔ ترکیہ کے ساکاریا فیلڈ میں روزانہ 9.5 ملین مکعب میٹر گیس کی پیداوار ہو رہی ہے، جو اس کی توانائی کی صلاحیت میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب، ترکیہ کی ریاستی کمپنی ترکیش پیٹرولیم اوورسیز کمپنی (TPOC) نے پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ بلوچستان کے زیارت نارتھ بلاک میں TPOC کا 10 فیصد حصہ ہے، جبکہ باقی حصص پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، او جی ڈی سی ایل، ماری انرجیز اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ کے پاس ہیں۔
اس کے علاوہ، ترکیہ اور پاکستان نے مشترکہ طور پر مکران اور انڈس بیسنز میں 40 آف شور بلاکس کی تلاش کے لیے بولی دینے کا معاہدہ کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ ملے گا۔
یہ پیش رفت ترکیہ کی توانائی کی خود کفالت کی کوششوں اور پاکستان کے توانائی کے شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی سمت میں اہم قدم ہے۔