ٹمکور(فکروخبرنیوز) ٹمکور میں ایک دلت صحافی پر ذات پات کی توہین اور جسمانی حملے کے الزام میں پبلک ٹی وی سے وابستہ رپورٹر منجوناتھ تالامکی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کے خلاف درج فہرست ذاتوں و قبائل پر مظالم کی روک تھام سے متعلق قانون (SC/ST Atrocities Act) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ شکایت زی کنڑا نیوز کے رپورٹر جی این منجوناتھ، عرف سمیا منجو، کی جانب سے درج کرائی گئی ہے، جو دلت برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق 21 مئی کو سِدھارتھا ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے چھاپے کی رپورٹنگ کے دوران پبلک ٹی وی رپورٹر نے انہیں ذات پات پر مبنی نازیبا الفاظ کہے اور نیوز مائیک سے ان کے سر اور کان پر حملہ کیا۔
ایف آئی آر میں متاثرہ رپورٹر نے بیان دیا کہ ملزم نے کہا: "کیا تم یہاں بھی آ گئے ہو؟ خود کو بڑا سمجھتے ہو؟ کچھ بھی کر لو، تم نیچ ذات سے ہو، نیچ ذات کی عقل نہیں بدلے گی، مادیگا کی عقل بیکار ہے۔”
اس حملے میں جی این منجوناتھ کو کان اور گردن پر چوٹیں آئیں، جس کے بعد انہیں فوری طور پر ٹمکور ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ پولیس نے شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے کیس درج کیا، جس کی تفتیش مدھوگری ڈی وائی ایس پی کی نگرانی میں کی گئی۔تفتیش کے بعد منجوناتھ تالامکی کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔
یہ واقعہ صحافی برادری میں شدید تشویش کا باعث بنا ہے، جہاں دلت صحافیوں کے خلاف امتیازی سلوک، تحفظ اور ان کی عزتِ نفس کے مسائل پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ صحافتی حلقوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔