کلبرگی : ٹیپو سلطان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے سید منصور علی ٹیبو نے کرناٹک حکومت سے ریاست میں ٹیپو جینتی کے انعقاد پر زور دیا ہے اور کہا کہ اس کی ذمہ داری حکومت کو قبول کرنی چاہیے۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ٹیپو جینتی کی تقریبات کا اہتمام نہیں کر رہی ہے۔ حکومت کو ٹیپو جینتی کے انعقاد کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف تنظیموں کو ٹیپو جینتی منانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ باگل کوٹ ضلع کے ہنگنڈ حلقہ سے کانگریس کے ایم ایل اے وجیانند کشاپناور نے الکال قصبے میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا لیکن کلیان کرناٹک کے پورے خطہ میں ایسے مواقع فراہم نہیں کیے گئے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹیپو سلطان کے مداح صرف مسلمانوں تک محدود نہیں ہیں بلکہ دلت اور دیگر برادریوں کے لوگ بھی ان کے مداح ہیں۔
اس لیے حکومت کو ٹیپو جینتی منانے کو یقینی بنانا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم آنے والے دنوں میں شدید احتجاج کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ٹیپو سلطان کے نام سے محکمہ آثار قدیمہ اور وقف بورڈ کے ذریعہ کروڑوں میں کماتی ہے، لیکن ان فنڈز کا صحیح استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔ اس لیے ٹیپو جینتی منانا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف منسٹر سدارامیا اور اقلیتی امور کے وزیر سے بھی اپیل کی گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک میں اپنے پہلے دور حکومت میں ٹیپو جینتی منانے کا آغاز کیا جس کی بی جے پی نے سخت مخالفت کی۔ واقعات نے فرقہ وارانہ رخ اختیار کر لیا جس سے ریاست میں تشدد بھڑک اٹھا۔ ’
آئی اے این ایس کے ان پٹ کے ساتھ