ٹیکساس میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 80 تک پہنچ گئی  ، اب بھی درجنوں لاپتہ، ریسکیو جاری

ٹیکساس میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے تباہ کن سیلاب نے ریاست کو بحران میں مبتلا کر دیا ہے، جہاں درجنوں افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہیں۔ مختلف علاقوں میں گھروں، گاڑیوں اور کیمپ سائٹس کو پانی اپنے ساتھ بہا لے گیا، جب کہ امدادی ادارے اب بھی لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ یہ سانحہ اُس وقت پیش آیا جب ریاست چوتھے جولائی کی تعطیلات منا رہی تھی، اور ہزاروں افراد تفریحی مقامات پر موجود تھے۔

سیلاب ایک ایسے وقت میں آیا جب ریاست جولائی کی تعطیلات منا رہی تھی اور ہزاروں لوگ کیمپس، دریا کنارے مقامات، اور قدرتی تفریحی علاقوں میں موجود تھے۔ بہت سے لوگ رات کو سو رہے تھے جب جمعہ کی صبح ایک گھنٹے کے اندر اندر دریائے گواڈیلوپ کی سطح 26 فٹ بلند ہو گئی، اور پانی نے تیزی سے قریبی بستیوں، کیمپوں، گھروں اور سڑکوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ طوفان کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف ایک رات میں 12 انچ (30 سینٹی میٹر) بارش ریکارڈ کی گئی، جو کئی مہینوں کی بارش کے برابر ہے۔

ریاستی حکام اور امدادی اداروں نے امدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔ اتوار کو درجنوں لاپتہ افراد کو ڈھونڈ نکالا گیا، جن میں بچے بھی شامل تھے۔ لیکن اب بھی 41 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔ ریاست کے گورنر گریگ ایبٹ اور پبلک سیفٹی کے سربراہ فری مین مارٹن نے خبردار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سانحے کو "100 سالہ تباہی” قرار دیا ہے اور عندیہ دیا ہے کہ وہ جمعہ کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو مناظر وہاں سے سامنے آ رہے ہیں، وہ انتہائی دل دہلا دینے والے ہیں۔

دیگر متاثرہ علاقوں میں ٹریوس کاؤنٹی، برنیٹ، کینڈل، ولیمسن اور ٹام گرین کاؤنٹی شامل ہیں، جہاں سیلابی پانی نے گھروں، گاڑیوں، سڑکوں اور پلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ سان اینجیلو میں ایک خاتون اپنی کار کے باہر مردہ پائی گئی، جب کہ ٹریوس کاؤنٹی میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔

سیلابی صورتحال کی پیش گوئی پہلے ہی نیشنل ویدر سروس نے جمعرات کو جاری کر دی تھی، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ وہ اتنی شدید بارش کی توقع نہیں کر رہے تھے۔ کچھ کیمپس جیسے Mo-Ranch اور سیرا وسٹا نے احتیاطی اقدامات کے طور پر شرکاء کو اونچی جگہوں پر منتقل کر دیا تھا، تاہم کیمپ مائسٹک جیسے مقامات پر نقصان سے بچنا ممکن نہ ہو سکا۔

غریبوں کا ووٹ کاٹ کر بی جے پی دہلی میں انتخابی فائدہ چاہتی ہے: یادو کا دعویٰ

کرایوں کی ’راؤنڈنگ آف‘ پالیسی سے KSRTC نے 1.57 کروڑ روپے کمائے، عوامی تنقید کے بعد پالیسی واپس