تیجسوی یادو کا کہنا ہے ان کی حکومت اسکیموں کا اعلان کرنے سے پہلے زمینی سطح پر اس کی حقیقت کا مطالعہ کرتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے نتیش کمار کے ساتھ اپنی مختصر سی دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے جو وعدے کیے تھے انہیں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے پورا کیا۔ نتیش کمار جو کہتے تھے کہ پیسہ اپنے باپ کے گھر سے لائے گا انہیں سے ہم نے تقرری لیٹر تقسیم کرایا۔ خاص طور پر سرکاری نوکری کے حوالے سے کیے گئے وعدے کو پورا کیا۔‘‘ تیجسوی یادو نے یہ بھی کہا کہ ہماری پارٹی اگر اقتدار میں آتی ہے تو معاشی طور پر کمزور خواتین کو ’مائی بہن مان یوجنا‘ اسکیم کے تحت ہر ماہ 2500 روپے رقم دیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آر جے ڈی ہمیشہ سے خواتین کو بااختیار بنانے اور نوجوانوں کے حق میں کام کرتی رہی ہے۔
تیجسوی یادو نے ریاستی حکومت اور نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’نتیش کمار کی عمر بھلے ہی بڑھ گئی ہو لیکن ان کے منصوبے اور وعدے ابھی بھی ادھورے اور نامکمل ہیں۔ آئے دن بے شمار پُل گرتے رہتے ہیں، امتحانات کے پرچے لیک ہوتے رہتے ہیں۔ کسی بھی بدعنوانی کے خلاف آج تک تک کوئی تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے عوام سے اپیل کی وہ آگے آئیں اور ایسی ناکام حکومت کو بدل دیں۔ تیجسوی یادو نے روزگار، تعلیم اور صحت جیسے بنیادی اور اہم مسائل کے حوالے سے بھی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ تیجسوی یادو کے مطابق ان کی پارٹی عوام کو درپیش مسائل کی مستقل حل کی پالیسی پر کام کر رہی ہے۔