تہواروں کے موسم میں ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ کا عالم ، بہار اور یوپی جانے والی ٹرینوں میں افراتفری — کانگریس نے مودی حکومت کو ٹہرایا ذمہ دار

نئی دہلی:  تہواروں کے موسم میں ملک کے مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر بے پناہ بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے، خاص طور پر بہار اور اترپردیش جانے والی ٹرینوں میں بدنظمی اور افراتفری کا عالم ہے۔ متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جن میں مسافر ٹرینوں کے دروازوں سے لٹک کر یا کھڑکیوں سے داخل ہو کر سفر کرتے نظر آ رہے ہیں۔

ایسے مناظر سامنے آنے کے بعد کانگریس پارٹی نے مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو کے اس دعوے پر سوال اٹھایا ہے، جس میں انہوں نے 12 ہزار اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا تھا۔

کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر بی بی سی کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ

’’گھر جانے کے لیے طویل قطاریں، پریشانی، بے بسی اور مایوسی… یہ بہار اور یوپی کے وہ لوگ ہیں جو دیوالی اور چھٹھ تہوار کے لیے اپنے گھروں کو لوٹنا چاہتے ہیں۔‘‘

ویڈیو میں گجرات کے اودھنا ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کی بھیڑ دکھائی دے رہی ہے۔ کئی افراد اپنے گھروں تک پہنچنے کی فکر میں پریشان نظر آتے ہیں، جبکہ کچھ لوگوں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ چھٹھ تہوار اور اسمبلی انتخابات کے پیشِ نظر وہ کیسے اپنے گاؤں پہنچ پائیں گے۔

کانگریس نے اس صورتحال کے لیے مرکزی حکومت کو براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پارٹی نے اپنی پوسٹ میں طنزیہ انداز میں لکھا،

’’یہ وہی لوگ ہیں جن سے مودی حکومت نے 12 ہزار اسپیشل ٹرینوں کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ ٹرینیں کہیں دکھائی نہیں دے رہیں۔ ہاں، یہ وہی عوام ہیں جنہیں مودی جی اور ’Reel منتری‘ نے ان کے حال پر چھوڑ دیا اور خود ریلوے کا کھوکھلا پی آر کرنے میں مصروف ہیں۔‘‘

ایک دوسری پوسٹ میں کانگریس نے اے این آئی کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے، جس میں خواتین اور بچے کھڑکیوں سے ٹرین میں داخل ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔ پارٹی نے وزیر ریل کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا،

’’Reel منتری جی! یہ دیکھیے، خواتین، بزرگ اور بچے کس طرح دھکے کھا رہے ہیں۔ آپ جانتے تھے کہ تہواروں کے دوران لوگ اپنے گھروں کو جائیں گے، اس کے باوجود ٹرینوں کا مناسب انتظام کیوں نہیں کیا گیا؟‘‘

کیرالہ میں صدرِ جمہوریہ دروپدی مرمو بڑے حادثے سے بال بال بچ گئیں ، ہیلی کاپٹر نرم کنکریٹ میں دھنس گیا

میرٹھ میں طالب علم رہنما کی غنڈہ گردی کی ویڈیو وائرل، پولیس کی خاموشی پر عوام میں غم و غصہ