بھٹکل (فکروخبرنیوز) مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کا سالانہ اجلاسِ عام آج صبح ساڑھے دس تنظیم ہال میں منعقد کیا گیا جس میں جنرل سکریٹری مولانا عبدالرقیب ایم جے ندوی نے ایک سالہ رپورٹ پیش کی۔
اس موقع پر ذمہ داران نے کہا کہ سو سالہ قدیم ادارہ کی خدمات آپ نے سماعت کی جس سے آپ کو اندازہ ہوا ہوگا کہ تنظیم کی کیا کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ مجلس انتظامیہ کی تعاون اور ان کے مفید مشوروں کی روشنی میں تنظیم کو مزید آگے بڑھانے کے لیے کوششیں جاری ہیں ، انہوں نے اس کے لیے ہر ممکن تعاون دینے کی بھی درخواست کی۔
نیشل ہائی وے
نیشنل ہائے وے کے توسیعی مرحلہ کو دس سال سے زائد کا عرصہ گذرچکا ہے لیکن اس کے باوجود اس کی تکمیل نہیں ہوسکی ہے۔ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے آئے دن حادثات میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور کئی لوگ دم توڑ رہے ہیں، گڈھوں کی وجہ سے گاڑیوں کی رفتار میں بھی فرق آرہا ہے ، اچانک بریک لگانے سے گاڑیاں توازن کھورہی ہیں ، سرویس روڈ نہ ہونے سے شہر کی گاڑیاں بھی ہائے وے سے گذررہی ہیں اور جگہ جگہ موڑ موڑ پر حادثات کے خطرے بڑھ گیے ہیں۔ ایسے حالات میں نیشنل ہائے وے کے توسیعی مرحلہ کی تکمیل ضروری ہے۔
عیدگاہ سے متصل باکڑے
بندر روڈ پر واقع عید کے وسیع وعریض خوبصورت میدان سے متصل باکڑوں کی وجہ سے وہاں سے گذرنے والوں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ان باکڑوں کی وجہ سے کئی لوگ اپنی سواریاں سڑکوں پر ہی پارکنگ کرتے ہیں جس کی وجہ سے دیگر سواریوں کے لیے بھی دشواریاں کھڑی ہوجاتی ہیں۔ کئی مرتبہ ان باکڑوں کو وہاں سے ہٹانے کی طرف توجہ مبذول کرائی جاچکی ہے لیکن اب تک اس سلسلہ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
مچھلی مارکیٹ
نئی مچھلی مارکیٹ کی تعمیر کو کئی سال گذرگیے ہیں لیکن اب پرانی مچھلی مارکیٹ میں مچھلیاں فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس لیے نئی مچھلی مارکیٹ میں منتقل کرنا ضروری ہے۔ اس سلسلہ میں بھی کئی باتیں سامنے آئیں اور جلد از جلد نئی مارکیٹ کو شروع کرنے پر زور دیا گیا۔
ان سوالات کی روشنی میں میں یہ باتیں بھی سامنے آئی کہ پرانی مچھلی مارکیٹ بحال رکھی جائے گی اور نئی مچھلی بھی شروع کی جائے گی۔ باکڑوں کے سلسلہ میں اقدامات کیے گیے ہیں اور نیشنل ہائے وے کے توسیعی مرحلہ کی تکمیل کے لیے بھی اقدامات کیے گیے ہیں۔
تفصیلی رپورٹ میں تنظیم کی جملہ کمیٹوں کی طرف سے ہونے والی کارکردگیوں اور اس سلسلے میں مجلس انتظامیہ کی مجلسوں اور ان کے طے شدہ فیصلوں کو عام ممبران کے سامنے پیش کیا گیا۔ لیکن اس قدیم سماجی و سیاسی ادارہ کی طرف سے دی جانے والی تمام تر کوششوں کی عام ممبران نے سراہنا کی اور رپورٹ سے متعلق سوالات کے جوابات بھی صدر تنظیم اور جنرل سیکریٹری نے بہتر انداز میں جواب دے کر مطمئن کرنے کی کوشش کی۔
افسوس کی بات رہی ہے کہ کئی دنوں پہلے اعلان ہونے کے باوجود اجلاسِ عام میں عام اراکین کی کمی محسوس کی گئی، اس موقع پر انتظامیہ ممبران اور ذیلی کمیٹیوں کے کنوینر غائب رہے جس پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔




