شام میں بشار الاسد کی 24 سالہ حکومت کا خاتمہ، عبوری حکومت کے تحت تعلیمی ادارے کھل گئے

دمشق: 8(فکروخبر/ذرائع)دسمبر کو بشار الاسد کی 24 سالہ حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں آہستہ آہستہ معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں۔ آج اتوار سے عبوری حکومت کے حکم پر ملک بھر کے تعلیمی ادارے کھول دیے گئے ہیں، اور اسکولز میں پڑھائی کا عمل معمول کے مطابق جاری ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، اسکولوں کے دروازے بچوں کے لیے دوبارہ کھلے تو طلبا خوشی خوشی اپنی کلاسز میں پہنچے۔ تعلیمی اداروں کے سربراہان نے بتایا کہ والدین اب بھی خوف کا شکار ہیں، مگر اس کے باوجود بچوں کی بڑی تعداد اسکول پہنچی۔ اساتذہ کی بھی بڑی تعداد کلاسز میں موجود رہی اور دن بھر تدریس کا عمل بلا تعطل جاری رہا۔
اسکولوں میں بشار الاسد کی تصاویر اور پرچم ہٹا کر نئی حکومت کے پرچم لہرا دیے گئے ہیں، جو شام میں ایک نئے دور کا آغاز ظاہر کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 8 دسمبر کو باغی گروہوں نے دمشق پر قبضہ کر کے بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ بشار الاسد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ روس فرار ہوگئے، جبکہ ان کے اتحادیوں اور وزرا کی بڑی تعداد لبنان پہنچ گئی۔
اب شام میں محمد البشیر کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم کر دی گئی ہے، جو آئندہ چند ماہ میں ملک میں منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔

«
»

اسرائیل کی شام پر تازہ حملوں کا سلسلہ جاری، 60 سے زائد میزائل داغے گئے

منگلورو ایرپورٹ پر ایک کروڑ پندرہ لاکھ سے زائد مالیت کا سونا ضبط